ناجائز رژیم کی شاہرگ کاٹ ڈالئے، ایرانی سپریم لیڈر

 

دنیا کے گوشے گوشے میں حادثات رونما ہو رہے ہیں

عالم اسلام کے ساتھ زیادہ توقعات وابستہ ہیں!

وہ چیز کہ جس پر میں تاکید کرنا چاہتا ہوں یہ ہے کہ اس مسئلے میں مسلمان حکومتوں کے ہاتھ پیر نہ پھولیں!

واضح ہے کہ کیا وقوعہ رونما ہو رہا ہے

صیہونی رژيم کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیئے

ایسے نہیں ہونا چاہیئے کہ اسلامی یا عرب اجتماعات میں جو چند افراد بات کرتے ہیں

یا تو دوغلی بات کریں اور یا پھر کمزور موقف اپنا لیں!

بلکہ انہیں واضح و دوٹوک بات کرنی چاہیئے!

مسلمان حکومتیں؛ عالمی فورموں پر اپنی گفتگو میں

بعض اوقات (صیہونی) بمباری کی مذمت کرتی ہیں

اور بعض حکومتیں تو مذمت بھی نہیں کرتیں!

یہ کافی نہیں!

اسلامی حکومتیں

اسرائیلی رژیم کیساتھ

اقتصادی تعاون نہ کریں!

اس سلسلے اور صہیونی رژیم کی شاہرگ

کو کاٹ ڈالنا چاہیئے

انہیں (مسلمان حکومتوں کو) چاہیئے کہ وہ

تیل، توانائی، سودا سلف اور خوراک وغیرہ کو

صہیونی رژیم میں داخل نہ ہونے دیں!

انہیں چاہیئے کہ وہ صیہونی رژیم کو

تیل و خوراک کی برآمدات

کے تمام راستے بند کر دیں!

وہ اپنے سیاسی تعلقات کو ایک محدود مدت،

فرض کریں 1 سال یا کم یا زیادہ

کے لئے منقطع کر لیں!

اگر وہ چاہتے ہیں کہ یہ جرائم انجام نہ پائیں،

یہ المیہ رک جائے اور ختم ہو جائے،

تو یہ کام ان کی ذمہ داری ہے!

پورے عالم اسلام کو صہیونی رژیم کیخلاف سینہ سپر ہو جانا چاہیئے!

انہیں جان لینا چاہیئے کہ اگر انہوں نے آج فلسطین کی مدد نہ کی تو وہ فلسطین کے اس دشمن کی تقويت کے مرتکب ہو جائیں گے کہ جو اسلام و انسانیت کا بھی دشمن ہے!

اور کل اسی دشمن کا خطرہ خود انہیں بھی لاحق ہو جائے گا!!

3 views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے