اگر یہی سلسلہ رہا تو ہم کسی اور لائن کی طرف جانے کا سوچیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے ضمنی انتخابات میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ اب بھی قبول نہیں کیا جا رہا ہے، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ہم کسی اور لائن کی طرف جانے کا سوچیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتا ہوتا ہمارا مینڈیٹ اب بھی قبول نہیں کیا جاتا تو ہم ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لیتے، ضمنی انتخابات میں ہم اپنی ہری پور سیٹ کا دفاع نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اب خیبر پختونخوا (کے پی) اور ہر جگہ کسی اور کا سکہ چل رہا ہے، یہ ظلم ہے، ہم نے اتنی سختیاں برداشت کیں اور ہم سمجھ رہے تھے کہ اس دفعہ ہمارا مینڈیٹ قبول کیا جائے گا، مگر ہمیں میلی آنکھ سے دیکھا گیا اور مینڈیٹ قبول نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام میں مایوسی پھیلے گی، برداشت ختم ہوگی اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ہم کسی اور لائن کی طرف جانے کا سوچیں گے، ایک جیتی ہوئی سیٹ نہ دینا جمہوریت کے لیے اچھا شگون نہیں ہے، ہری پور کا ہر پولنگ اسٹیشن جیتے اور ہماری 27 ہزار کی لیڈ تھی۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہری پور کی ہماری جیتی ہوئی سیٹ ہمیں نہیں دی گئی، ہمیں اشتعال دلوایا جاتا ہے، مگر ہم اشتعال میں نہیں آئیں گے، ہر مرتبہ امید سے آتے ہیں کہ ملاقات ہوگی، مگر صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، عدالتی حکم کے باوجود ملاقات نہیں کروائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 4 نومبر کو آخری ملاقات کروائی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی اور جو وہ بولیں گے اس پر من و عن عمل ہوگا، ہمارے ساتھ جو رویہ رکھا گیا وہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم ویڈیو رکھنے والے نہیں، ہم عوامی مینڈیٹ سے آتے ہیں، یہ سیٹ اپ نہیں رہے گا یہ جو ترمیم کی گئی اس کے بل بوتے پر چل رہے ہیں، پاکستان میں جمہوریت چلنی ہی چلنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل پشاور میں 26 نومبر کی دعائیہ تقریب ہوگی۔
