غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل کی شہداء کے اجساد کے بارے میں دردناک روایت
غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل کی شہداء کے اجساد کے بارے میں دردناک روایت
غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتے نے انکشاف کیا ہے کہ زیادہ تر واپس ملنے والے فلسطینی شہداء کے اجساد صرف ہڈیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں، اور بعض پر تو شناخت کی کوئی علامت بھی باقی نہیں رہی۔
🔹 الثوابتے نے بتایا کہ تشدد، ریت میں دفن کرنا، اور دم گھونٹ کر قتل کرنا—یہ سب صہیونی دشمن کے ان جرائم کی نشانیاں ہیں جو قیدیوں پر ان کے قتل سے پہلے روا رکھے گئے۔
🔹 انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری ٹیموں نے 120 نامعلوم شہداء کی لاشوں کو ضروری مراحل کے بعد اجتماعی قبر میں دفن کیا۔
🔹 الثوابتے نے یہ بھی مؤکد کیا کہ قابض رژیم اپنے جیلوں میں موجود زندہ قیدیوں یا شہداء کی فہرست فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے، جس کی وجہ سے لاپتہ افراد کے خاندانوں کے دکھ اور بے چینی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
