دیکھیں!
آپ آسمان سے ریجیم چینج نہیں کر سکتے..
اور کوئی بھی کھل کر یہ نہیں بتا رہا کہ ہم زمینی فوجیں بھیجنا اور (ایرانی) نظام حکومت بدلنا چاہتے ہیں
کیونکہ اگر ہم (ایران میں) نظام حکومت کو نہ بدلیں تو
ہم ان (ایرانیوں) کے جوہری پروگرام کا خاتمہ نہیں کر سکتے!
جب تک آیت اللہ (ایرانی سپریم لیڈر) زندہ ہیں
اور ان کا نظام حکومت امریکی طاقت سے آزاد ہے..
کہ جو ہمیشہ ایسا ہی رہے گا..
وہ اپنے غیر فوجی جوہری پروگرام کو جاری رکھنے پر اصرار کرتے رہیں گے
کہ جو این پی ٹی (NPT) کے تحت ان کا حق ہے!
ہم صرف نگرانی کا نظام بنا اور سیفگارڈ پروٹوکول کے تحت معاہدے ہی کر سکتے ہیں
جن میں ایرانی جوہری معاہدہ (JCPOA) سر فہرست ہے!
آیت اللہ نے سو مرتبہ قسم کھائی ہے اور معاہدے میں بھی یہ ثابت کیا ہے کہ
وہ جوہری ہتھیاروں کے درپے نہیں!
لیکن وہ جوہری افزودگی کے اپنے حق پر بھی اصرار کرتے ہیں
چاہے وہ رٹ برقرار رکھنے کے مقصد سے نمائشی ہی کیوں نہ ہو!
میں ایک لمبے عرصے سے یہ کہتا آ رہا ہوں.. البتہ ایرانیوں نے یہ بات کبھی نہیں کہی
وہ تو صفائی پیش کرتے ہیں کہ وہ اس بات سے کہیں زیادہ معصوم ہیں..
میں اس بارے ذرا بد بینی پر مبنی نظر رکھتا ہوں جو میرے خیال میں درست ہے
منصفانہ طور پر کوئی بھی اس نتیجے پر پہنچ سکتا ہے..
اور وہ یہ کہ جو چیز آیت اللہ حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں وہ ”فرار کی صلاحیت” ہے!
”بالقوہ صلاحیت” صحیح معنی میں نہ کہ ”فرار کی صلاحیت”
وہ جو میں کہہ رہا تھا، غلط تھا
”پوشیدہ جوہری ڈیٹرنس” بنانے کے لئے!
وہ یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ان کے آدمیوں نے
جوہری فیول سائیکل اور یورینیم کی افزودگی میں مہارت حاصل کر لی ہے
تاکہ جب وہ اس (جوہری بم بنانے) کا فیصلہ کر لیں
تو (ان کے لوگ) ممکنہ طور پر جوہری بم کے معیار کی افزودگی کر سکیں
لہذا، فی الحال، خدا مجھے کہتا ہے کہ اپنی حکومت کو کہو کہ وہ جوہری بم نہ بنائے
ہمیں جوہری بم کی ضرورت نہیں.. خدا کہتا ہے کہ یہ ”حرام” ہیں!
لیکن اگر تم مجھ پر بمباری کرنا چاہو گے تو ممکن ہے کہ خدا بھی اپنا ارادہ بدل لے.. اور مجھے کہے کہ میں اپنے لوگوں کو کہوں کہ اب جوہری بم بنا لو!
اور یہی ”پوشیدہ دھمکی” ہے یہاں!
یعنی یہ کہ ہم جوہری ہتھیار بنا سکتے تھے لیکن ہم نے نہیں بنائے!
اور اگر اب بنانا چاہیں تو ایک منٹ میں بنا سکتے ہیں..
جرمنی کی طرح..
ایک منٹ میں تو نہیں لیکن بہت کم وقت میں
اتنے کم وقت میں کہ جو ”پوشیدہ جوہری خطرے”.. ”پوشیدہ جوہری ڈیٹرنس” کے لئے کافی ہو!
جس کا مقصد امریکہ کو اس کام سے روکنا تھا جو وہ کر گزرا ہے
جیسا کہ اس نے اسرائیل کو آگے بڑھ کر(ایرانی جوہری تنصیبات پر)حملے کے لئے سبز جھنڈی دکھائی
اور آخر میں وہ خود بھی اس میں شامل ہو گیا!