IMG_20250916_213205_756.jpg

غزہ کا نقشۂ موت
🔹 غزہ کی پٹی کا نیا جاری کیا گیا نقشہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بار بار انخلا کے انتباہات اور فوجی کارروائیوں کے پھیلاؤ کے ذریعے اس علاقے کے 77 فیصد سے زائد حصے کو "خطرناک علاقوں” میں بدل دیا ہے اور مکمل انخلا کی کوشش کر رہی ہے۔
🔹 الجزیرہ نے غزہ کی پٹی کی جغرافیائی صورتِ حال پر مبنی ایک تجزیاتی نقشہ شائع کرتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ تقریباً 281.95 مربع کلومیٹر، یعنی 77.28 فیصد رقبہ خطرناک قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ علاقے سرخ رنگ میں دکھائے گئے ہیں جبکہ صرف 23 فیصد رقبہ تقریباً دو ملین بے گھر فلسطینیوں کے لیے رہائش کے طور پر باقی بچا ہے۔
🔹 تجزیات کے مطابق، صیہونی رژیم کی طرف سے خان یونس میں 6 ستمبر کو اعلان کردہ "محفوظ علاقہ” صرف 43.4 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے جو کہ مجموعی غزہ پٹی کا صرف 11.9 فیصد بنتا ہے۔ یہ علاقہ نہ صرف شمالی اور شہر غزہ کے آوارہ افراد بلکہ خان یونس اور رفح کے بے گھروں کو بھی سمیٹے ہوئے ہے۔
🔹 صیہونی دعووں کے برعکس کہ آوارہ فلسطینیوں کے لیے کھلے علاقے موجود ہیں، جغرافیائی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ان میں سے اکثر علاقے یا تو پہلے ہی فوج کے قبضے میں ہیں یا پھر کوڑا کرکٹ کے ڈھیر اور ملبے کے ڈھیر پر مشتمل ہیں؛ یہ صورتحال آوارگان کے لیے موزوں پناہ گاہ فراہم کرنے میں سنگین رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے