اسرائیل کی مغربی کنارے میں فلسطینی ورثے کی غصب کاری

download-18.jpeg

اسرائیل کی مغربی کنارے میں فلسطینی ورثے کی غصب کاری

🔹 صیہونی حکومت نے مغربی کنارے میں ۶۳ فلسطینی تاریخی مقامات کو "اسرائیلی آثار قدیمہ” کے طور پر درج کر کے ان پر قبضہ کرنے اور وہاں مزید بستیوں کی تعمیر کا راستہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے۔

🔹 مغربی کنارے کی تحقیقاتی تنظیم اریج کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی تاریخی مقامات کو ہدف بنانے کا یہ اقدام "صرف ایک انتظامی یا قانونی عمل نہیں، بلکہ ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد فلسطینی ورثے پر قبضہ کرنا ہے”، خاص طور پر نابلس صوبے میں، جہاں بیشتر مقامات بستیوں یا اسرائیلی فوجی اڈوں کے قریب ہیں۔

🔹 اس فلسطینی ادارے کے مطابق، اسرائیلی حکام مغربی کنارے میں ۲۴۰۰ سے زائد فلسطینی تاریخی مقامات کو "اسرائیلی آثار قدیمہ” کے طور پر درج کرتے ہیں۔ بظاہر وہ کہتے ہیں کہ ان مقامات کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں، لیکن حقیقت میں ثقافتی ورثے کے بہانے، وسیع فلسطینی زمین پر قبضہ کیا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے