ایران کے خلاف آذربائیجان کی زمین کا استعمال

IMG_20250701_114245_924.jpg

آذربائیجان میں ایران کے سابق سفیر، محسن پاک آئین، نے ان اسرائیلی ڈرونز کے بارے میں بات کی جو آذربائیجان سے پرواز کرتے رہے:

"باکو نے ہمیں جو بتایا ہے، اس کے مطابق صہیونی رژیم (اسرائیل) نے ایران کے خلاف جاسوسی/نگرانی کی کارروائیاں کیں — قرہ باغ کی جنگ کے دوران، جس میں ایران نے ایک اسرائیلی ڈرون مار گرایا تاکہ اسرائیل کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ ایران ان پر نظر رکھے ہوئے ہے — یہ سب بغیر آذربائیجان کی اجازت یا ہم آہنگی کے انجام دیا گیا۔”

"انہوں نے (اسرائیلیوں نے) آذربائیجان کے اعلیٰ حکام کو اطلاع دیے بغیر اس ملک کے خلائی اور انٹیلی جنس اداروں میں رسائی حاصل کی اور اسی راستے سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔ اس وقت، ایران نے آذربائیجان کو خبردار کیا اور آذربائیجان کے اعلیٰ حکام نے (اسرائیل کے خلاف) یہ بات ثابت کی۔”

سفیر نے مزید کہا کہ ایران اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا 12 روزہ جنگ کے دوران آذربائیجان نے اسرائیل کو حملوں میں مدد دی یا نہیں، اور اگر یہ بات ثابت ہو گئی، تو ایران کو باکو کے ساتھ سنجیدہ رویہ اپنانا پڑے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے