یورپ کا بحری بیڑا بحیرہ احمر میں داخل

IMG_20250526_044818_860.jpg

🚢 یورپی جنگی بیڑے کا بحر احمر میں داخلہ

  • یورپی ممالک کا جنگی بیڑا CSG25 سوئز کینال کے ذریعے بحر احمر میں داخل ہو گیا ہے تاکہ وہ ہند اور بحرالکاہل میں ایک 8 ماہ کی مشن انجام دے سکے۔
  • اس بیڑے میں شامل ہیں:
    • ایئر کرافٹ کیریئر HMS Prince of Wales
    • ڈیسٹروئر HMS Dauntless
    • فریگیٹ HMS Richmond
    • سپورٹ شپ RFA Tide Spring
    • جنگی جہاز نروے، سپین، کینیڈا کے، اور کئی F-35 لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
  • یہ بیڑا 22 اپریل کو جنوبی انگلینڈ کے پورٹسموت بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا اور اب باب المندب کے راستے ہند کے بحر میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔

📝 اہم نکتہ:
چونکہ امریکہ اور یمن کے حالیہ معاہدے میں برطانوی جہاز شامل نہیں ہیں، اس لیے اس یورپی بیڑے کا یمن کی مسلح فورسز سے بحر احمر میں مقابلہ کرنے کا امکان ہے۔

  • یورپی بیڑے نے حملوں کے جواب میں F-35 طیاروں کے ذریعے یمن میں ہدف پر حملے کے لیے منصوبہ بندی بھی کر رکھی ہے۔

📝 یمن کی مسلح افواج نے برطانوی لڑاکا طیاروں اور ہوائی جہازوں کی یمن پر حملوں میں شرکت اور اسرائیل کی غزہ اور لبنان پر جنگ کی حمایت کے سبب متعدد بار برطانوی تجارتی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یہ کشیدگی، جو عمان میں ٹرمپ اور انصاراللہ کے نمائندوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود جاری ہے، اب بھی جنگ کی کیفیت رکھتی ہے۔ برطانیہ اور امریکہ کی حالیہ مشترکہ حملے پر یمنی فوج کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا، لیکن مناسب جواب دینے کا امکان بہت زیادہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جو لوگ ٹرمپ کی پالیسیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، وہی اس کے اتحادی ہیں۔ ان کا یمن کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ صرف امریکی مفادات پر محیط ہے، جبکہ یورپی اور اسرائیلی جہاز انصاراللہ کی کارروائیوں کے دائرے میں مسلسل آ رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے