گزشتہ انتخابات ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا، عبدالرحیم زیارتوال

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ 8 فروری 2024 کا الیکشن دراصل جنرل الیکشن کے نام پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا اور اب جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ حکومت پانچ سال پورے کریگی یہ ملک کے عوام کے ساتھ جمہوریت کے نام پر بہت بڑے ڈاکے کے سوا کچھ نہیں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی پہلے ہی بتلا چکے کہ فارم 47 کے نمائندوں سے ملک کے آئین کو پائمال کرنے کا کام لیا جائے گا۔ کوئٹہ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ جو قیاس آرائیاں کی گئی آخر کار نام نہاد، فراڈ، دھوکہ دہی کے اسمبلیوں سے یہی کام لیا گیا اور ملکی آئین کی پائمالی کی گئی۔ ملک کے حقیقی، سیاسی، جمہوری، وطن دوست، قوم پرور کارکنوں کے سیاسی جمہوری وطن دوست ارادوں پر پانی پھیرنے اور انہیں مایوسی، بیزاری کے دلدل میں دھکیلنے کی سازشیں جاری ہیں۔ 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو نام نہاد حکومت کی جی حضوری کا محتاج بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ (SIFC)خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے صوبائی خودمختاری اور فیڈریشن کے روح کو مجروح کیا گیا اور پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا کی آزادی ختم کردی گئی ہے اور اس طرح ایس آئی ایف سی صوبائی خودمختاری پر حملے اورہمارے صوبے کے مائنز ومنرلز ایکٹ کو تبدیل کیا گیا۔ اب صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام اپنے معدنی خزانوں کے مالک نہیں رہے۔ صوبائی خودمختاری کی پائمالی کرتے ہوئے صوبے کے معدنیات، جنگلات، ماہی گیری، زراعت، آئی ٹی، کمیونیکشن و دیگر کے اختیارات وفاق چھین چکا ہے۔ مرکز میں ان محکموں کے لیے فوجی آفیسران یا تو تعینات یا مقرر کرتے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب سخت ترین مہنگائی، بدترین بے روزگاری، پینے کے صاف پانی سے محرومی، بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ملک کو ہمہ جہت بحرانوں میں مبتلا کیا گیا ہے۔ سیاسی عدم استحکام نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے بحران مزید گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔