سقوط شام پر چینی انٹیلی جنس کی تہلکہ خیز رپورٹ

n01208807-b.jpg

چین کی انٹیلی جنس سروس کی جانب سے جاری کردہ ایک انٹیلی جنس رپورٹ میں شام میں اقتدار کی تبدیلی اور ملک کے سابق صدر بشار الاسد کو ہٹائے جانے کے حوالے سے چونکا دینے والی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بشار اسد کا زوال شام کے اعلیٰ فوجی حکام کی اندرونی غداری اور علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں کی ایک پیچیدہ سازش کا نتیجہ تھا۔ سقوط حلب کی رات ان پیش رفت میں ایک اہم موڑ تھی۔

شامی فوج کے اعلیٰ افسران کے ایک گروپ نے قطری حکام سے رشوت لے کر ایرانی مشیر کمانڈر کیومارس پور ہاشمی (جنہیں حاج ہاشم کہا جاتا ہے) کو گرفتار کیا اور موساد سے براہ راست رابطہ کرکے احرار شام کی پیش قدمی کی راہ ہموار کی۔ یہ گروہ بغیر کسی مزاحمت کے 45 منٹ کے اندر حلب شہر پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ یہ دھوکہ صرف حلب تک ہی محدود نہیں تھا، اور حزب اللہ کے لئے جھوٹے کوآرڈینیٹ بھیجے گئے، جس کی وجہ سے 100 گاڑیوں پر مشتمل حزب اللہ کا قافلہ اسرائیلی حملوں سے تباہ ہوا۔

اسی وقت، امریکی فضائیہ نے عراقی ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملے کیے جو اسرائیلی آپریشن کے ساتھ مربوط تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ بشار الاسد، ایرانی انتباہات کے باوجود، اپنی فوج میں خیانت کی حد سے بے خبر تھے اور انہیں صرف اپنے قریبی لوگوں کی جانب سے جعلی رپورٹیں موصول ہو رہی تھیں۔ مسلسل ہلاکتوں اور شکستوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد، اسد نے آنے والے خطرے سے آگاہ کیا اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے مدد کی درخواست کی۔

اس رپورٹ کے مطابق اسد کو ہٹانے کے لیے آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور کئی بین الاقوامی انٹیلی جنس سروسز بشمول MI6، موساد اور CIA کے تعاون سے مہم مکمل ہوئی۔ یہ آپریشن ترک صدر رجب طیب اردوان کی نگرانی میں کیا گیا۔ بعض ذرائع نے اس آپریشن کی مالی اعانت میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے کردار کی بھی اطلاع دی ہے۔ مختلف حلقوں کی جانب سے اس رپورٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

کچھ تجزیہ کار اسے شام میں ہونے والی پیش رفت میں روس کو اس کے کردار سے بری کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ ماسکو ادلب میں ترک اثر و رسوخ کو روکنے میں ناکام رہا۔ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں اس پیچیدہ عمل کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ تاہم جولانی کی کمان میں گروہوں کی طرف سے تاریخی مقامات کو لوٹنے اور تباہ کرنے کی اطلاعات کے ساتھ شام کا مستقبل غیر یقینی ہے۔

چین کی انٹیلی جنس سروس (MSS) غیر ملکی انٹیلی جنس جمع کرنے، ملکی انسداد انٹیلی جنس، اور سیاسی خطرات کی نگرانی کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس تنظیم کی بنیاد 1983 میں رکھی گئی تھی اور یہ دنیا کی طاقتور ترین انٹیلی جنس ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔ MSS بڑے پیمانے پر سائبر آپریشنز، معاشی جاسوسی، اور گھریلو انسداد انٹیلی جنس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے