یمن کے لئے امریکہ کی شرط

یمن میں امن کے لیے امریکا کی شرط: غزہ کی حمایت ختم کی جائے
یمن میں تعینات امریکی سفیر اسٹیون فاگن نے کہا ہے کہ امریکا یمن میں مکمل امن کے لیے تیار ہے، تاہم یہ آمادگی اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ یمنی فریقین غزہ کی حمایت بند کریں اور بحیرہ احمر میں بحری جہاز رانی کی آزادی بحال کی جائے۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سعودی عرب صنعاء کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے بعد کی صورت حال کے لیے منصوبہ بندی کر رہا ہے، اور سعودی سفیر یمن میں اپنے حمایت یافتہ گروہوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
اگرچہ یہ امریکی شرط کوئی نئی بات نہیں اور ماضی میں بھی امن عمل میں رکاوٹ بن چکی ہے، تاہم اس کا ایک بار پھر دہرایا جانا اور سعودی عرب کی امن کوششوں کے ساتھ آنا اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکا اب اپنے مفادات کو جنگ کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکا، یمن سے امن کے بدلے مظلوموں کی حمایت ترک کرنے اور امریکی-اسرائیلی جہازوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔