روس کا اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کیلئے اہم مطالبہ

2577869-ru-1702534126-624-640x480.jpg

ماسکو: روس نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کا دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا ہے کہ کانفرنس میں عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے نمائندے شامل ہونے چاہئیں۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اسرائیل فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے عالمی کانفرنس منعقد کرنے کا اقدام لازمی کرنا چاہیے اور مجھے یقین ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اس اقدام کے لیے اہل ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ میرے نزدیک اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل اراکین کے ساتھ ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد ہے۔

سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ فلسطینی شہریوں کے ساتھ مسلسل ناانصافی کی جا رہی ہے، فلسطینی ریاست کے قیام کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ غزہ کی صورتحال مزید کشیدگی کی طرف جارہی ہے۔

دوسری جانب صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو امریکا اور یورپی یونین کی حمایت حاصل ہے لیکن غزہ میں بچوں، خواتین اور نہتے شہریوں پر مسلسل بمباری سے وہ اپنی بین الااقوامی حمایت کھو رہا ہے۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ نے بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پائیدار جنگ بندی کی مطالبہ کیا ہے۔

تینوں ممالک کے رہنماؤں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ حماس کو شکست دینے کا مطلب فلسطینی معصوم شہریوں کو مسلسل تکلیف میں رکھنا نہیں ہونا چاہیے،فلسطینی عوام کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 50 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔

 

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے