گنگا میں اشنان کرنے والی خواتین کی ویڈیوز فروخت کیے جانے کا انکشاف

19164012e4aa0de.jpg

بھارت میں ہندو مذہب کے پیروکاروں کے سب سے بڑے اجتماع ’مہا کمبھ میلے‘ کے دوران مقدس ندی گنگا میں اشنان (نہانے) والی خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی ویڈیوز اور تصاویر فروخت کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق متعدد فیس بک پیج اور گروپس سمیت انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگ گنگا میں اشنان کرنے والی خواتین کی نیم عریاں تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرکے انہیں فروخت کرتے دکھائی دیے۔اخبار کی تفتیش کے متعدد درجنوں سوشل میڈیا پیجز اور اکاؤنٹس کی جانب سے گنگا میں اشنان کرنے والی خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی نیم عریاں اور بے لباس حالت میں نہانے کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرکے انہیں فروخت کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر خواتین کی اشنان کرنے کی مختلف اینگلز سے بنائی گئی ویڈیوز اور تصاویر کو ’بلر‘ کرکے رکھا جا رہا ہے اور ان تک مکمل رسائی کے لیے ٹیلی گرام پر ان کی فروخت کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہندو مذہبی خواتین کی اشنان کرنے کی ویڈیوز اور تصاویر کو ’مہا کمبھ گنگا اشنان پریاگ راج‘ سمیت اسی طرح کے ملتے جلتے ناموں کے ساتھ شیئر کرکے انہیں فروخت کیا رہا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خواتین اور لڑکیوں کے گنگا میں اشنان کے وقت لوگ موبائل سمیت دوسرے کیمروں سے مختلف اینگلز سے خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر بناتے دکھائی دیتے ہیں، جنہیں بعد ازاں وہ سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سمیت ان کی فروخت بھی کرتے ہیں۔

ممکنہ طور پر گنگا میں اشنان کرنے والی خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر کو مختلف فحش ویب سائٹس کو بھی فروخت کیا جاتا ہے۔خیال رہے کہ ہندو مذہب کے پیروکار مرد اور خواتین مقدس ندی گنگا میں اشنان (نہانے) کو مذہبی فریضہ سمجھتے ہیں اور ان کا عقیدہ ہوتا ہے کہ اشنان کرنے سے ان کے گناہ مٹ جاتے ہیں۔بھارت میں ان دنوں مہا کمبھ کا میلہ بھی جاری ہے، جس کے لاکھوں عازمین گنگا کنارے پہنچ کر اشنان کرنے میں بھی مصروف ہیں۔بھارتی حکومت کا دعویٰ ہے کہ مہا کبھ کے میلے کے دوران 18 فروری کو 55 کروڑ افراد گنگا میں اشنان کریں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے