خیبر پختونخوا: اپر کرم میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر زخمی
خیبر پختونخوا کی تحصیل اپر کرم میں فائرنگ کے واقعے میں کرم کے اسسٹنٹ کمشنر (ریونیو) سعید منان خان سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے۔پاراچنار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر میر حسن جان کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں پیش آیا۔ڈاکٹر میر حسن جان نے کہا کہ سعید منان خان امن کی کوششوں کے لیے بوشہرہ کے علاقے کا دورہ کر رہے تھے اور ان کے ساتھ پولیس بھی تھی۔
طوری قبیلے کے رہنما شفیق حسین نے بتایا کہ وہ اسسٹنٹ کمشنر سعید منان کے ساتھ تھے اور جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ ’جنگ بندی پر عمل درآمد میں مصروف تھے۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے بعد سعید منان کو ڈی ایچ کیو ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا آپریشن ہوا، ان کا مزید کہنا تھا کہ فائرنگ سے مزید 3 افراد زخمی ہوئے۔یاد رہے کہ نومبر 2024 میں لوئر کرم کے علاقے باغان میں ایک قافلے پر حملے میں 40 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد کئی دہائیوں پرانے زمینی تنازعات کے باعث ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 130 مزید جانیں چلی گئی تھیں۔
سیکیورٹی کی غیر مستحکم صورتحال کے باعث مرکزی سڑک ہفتوں تک بند رہی، جس کے نتیجے میں اپر کرم کے علاقے پاراچنار میں اشیائے ضروریہ اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔اگرچہ یکم جنوری کو متحارب قبائل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، تاہم اس ماہ ایک سرکاری قافلے اور امدادی قافلے پر حملوں نے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔اس کے جواب میں، حکام نے تحصیل لوئر کرم میں محدود ’انسداد دہشت گردی آپریشن‘ شروع کیا تھا، جس میں عارضی طور پر بے گھر افراد (ٹی ڈی پیز) کے لیے کیمپ قائم کرنے کا حکم دیا گیا کیونکہ ایک ہزار سے زائد خاندان بے گھر ہوگئے تھے