چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل ڈیپ سیک لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا
چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے، چینی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک نے چیٹ جی پی ٹی کو مات دے دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی اے آئی پلیٹ فارم ڈیپ سیک کی مقبولیت سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں تاریخی کمی ہو گئی۔اینویڈیا کے اسٹاکس میں ریکارڈ 17 فیصد کی کمی ہو گئی، اینویڈیا کو 593 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔
چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی اپلی کیشن ڈیپ سیک چیٹ جی پی ٹی اور دیگر ایسی ایپس کو مات دے کر امریکا، برطانیہ اور چین میں ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹیڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے۔ڈیپ سیک نے اوپن اے آئی جیسی امریکی کمپنیوں کے غلبے کو چیلنج کردیا ہے، رواں برس جنوری میں اپنے لانچ کے بعد سے ہی اس ایپ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور اس ایپ کی بڑھتی مقبولیت نے اس نظریے کو چیلنج کیا ہے کہ امریکہ ہی اے آئی کی صنعت میں بڑا لیڈر ہے۔
امریکا میں چین کی مصنوعی ذہانت کی نئی لانچ ہونے والی ایپ ڈیپ سیک کے تازہ ترین ماڈل آر ون نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کر لی ہے، اس ایپ نے چیٹ جی پی ٹی کو امریکا میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، امریکا میں آئی فون صارفین نے چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں ڈیپ سیک کا زیادہ استعمال شروع کر دیا ہے۔یہ مصنوعی ماڈل دوسرے مصنوعی ذہانت سے زیادہ بہتر نتائج دیتا ہے، خاص طور پر ریاضی کے سوال حل کرنے میں یہ چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں بہتر نتائج دے رہا ہے۔