رہائی پانے والی اسرائیلی خواتین حماس کے حسن سلوک کی گواہ بن گئیں
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ میں اسرائیل کی 15 ماہ سے جاری جارحیت تھم گئی ہے، معاہدے کے مطابق اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے جبکہ حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے۔حماس کی جانب سے رہا کی جانے والی اسرائیلی خواتین نے رہا ہونے کے بعد حماس کے حسن سلوک کی گواہی دی ہے، حماس کی جانب سے رہا کی گئی اسرائیلی خواتین میں 24 سالہ رومی گونین، 28 سالہ ایملی دماری اور 31 سالہ ڈورون اسٹائن بریچر شامل تھیں۔اسرائیلی میڈیا نے مطابق رہا ہونے والی اسرائیلی قیدیوں کے بیانات کے وہ حصے نشر کیے ہیں جن کو نشر کرنے کی اسرائیلی حکومت نے اجازت دی ہے، رہا کی گئی اسرائیلی خواتین کے مطابق انہیں رہا کیے جانے سے چند گھنٹے قبل ہی رہائی کے بارے میں بتا دیا گیا تھا۔
اسرائیلی میڈیا نے رہا ہونے والی قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان خواتین قیدیوں کو قید میں اکیلے نہیں رکھا گیا اور انہیں غزہ میں مختلف مقامات پر منتقل کیا جاتا رہا، انہیں 15 ماہ کی قید میں زیادہ عرصہ زیرزمین رکھا گیا، اس دوران ضرورت پڑنے پر حماس کے اہلکاروں نے انہیں ادویات بھی فراہم کیں۔اسرائیلی خواتین نے بتایا کہ حماس نے اسرائیلی خواتین کو ٹی وی اور ریڈیو کی خبروں تک بھی رسائی دی اور انہیں ان کی رہائی کے لیے ہونے والے مظاہروں کی خبریں بھی دیکھنے دیں۔خیال رہے کہ غزہ میں 19 جنوری سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے جس میں حماس کی جانب سے مجموعی طور پر 30 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جبکہ اسرائیل تقریباً 2 ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔