مودی حکومت سچ کا گلا گھونٹنے کی پالیسی پر گامزن، ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم زیرعتاب

ایڈوانی-مودی.jpg

بھارت میں انتہاپسند بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مخالفین کی آواز کو دبانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں، ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم کو کام سے روک دیا گیا ہے، اس تنظیم نے نریندر مودی کے قریبی دوست گوتم اڈانی کے گروپ کی کرپشن بے نقاب کی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور حکومت میں سچ کی آواز دبانے کا سلسلہ جاری ہے، مودی کے قریبی دوست اڈانی کے کاروباری کرپشن کو عیاں کرنے پر ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم کو بند کردیا گیا ہے۔

ہنڈنبرگ ریسرچ کے بانی نیٹ اینڈرسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے بھارت میں دھوکا دہی، بدعنوانی اور کرپشن کے خلاف لڑائی لڑی اور اڈانی گروپ کی اسٹاک مارکیٹ میں دھاندلی کو بے نقاب کیا تھا، اس تحقیقات کے نتیجے میں اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلو میں 135 بلین ڈالر سے زائد کی کمی واقع ہوئی تھی، اڈانی گروپ کی کرپشن سامنے لانے کی انہیں اور ان کی تنظیم کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔نریندر مودی کو اپنے دوست اڈانی کا یہ نقصان برداشت نہ ہوسکا اور انہوں نے ہنڈنبرنگ ریسرچ تنظیم کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کردیں، بالآخر ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم کو انتہا پسند مودی کے سامنے ہتھیار ڈالنے پڑے۔

ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹس پر سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ نے اڈانی گروپ کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا، مودی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے اڈانی گروپ کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہ ہوسکی۔اس سے قبل فروری 2023 میں بی جے پی حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے لانے پر بی بی سی کے دفاتر بھی بند کروائے گئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے