اسرائیل کا شام پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ، مسلح گروہ خاموش تماشائی

4791543.jpg

المیادین کی رپورٹ کے مطابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد صہیونی ٹینک شام کے دارالحکومت دمشق کے نزدیک پہنچ گئے ہیں جبکہ شام پر قبضہ کرنے والا مسلح گروہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد غاصب صہیونی فورسز شام میں داخل ہوکر دارالحکومت کے نزدیک پہنچ گئی ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے حینہ گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ خان الشیخ کے قریب پہنچ چکی ہیں ۔ اسرائیلی ٹینک قطنا شہر سے 3 کلومیٹر اور دمشق سے 20 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق دمشق کے نواحی علاقوں جیسے عرنہ، بقعسم، الریمہ، حینہ، قلعه جندل، الحسینیہ اور جیاتا الخشب کو اسرائیلی فوج نےاپنے قبضے لے لیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بھی ان علاقوں کے قبضے کی تصدیق کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج کے فضائی اور زمینی جارحیت اورحملوں سے شام کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہونے کے باوجود شام پر مسلط مسلح گروہ نے کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔