ایران اور خلیج فارس تعاون کونسل کے مابین تعلقات کو باہمی افہام و تفہیم کے نئے مرحلے لے جانے کی ضرورت ہے، عباس عراقچی

171366965_1.jpg

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ تہران خلیج تعاون کونسل اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یہ بات خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل شیخ جاسم محمد البدیوی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایران اور خلیج فارس تعاون کونسل کے مابین تعلقات کو باہمی تفہیم اور تعاون کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونا چاہئے۔

شیخ جاسم محمد البدیوی نے اس موقع پر وزیر خارجہ کی حیثیت سے سید عباس عراقچی کوان کے انتخاب پر مبارکباد پیش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران اور خلیج فارسی کونسل کے درمیان تعاون کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔

خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل نے خطے میں امن و استحکام کے قیام کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو انتہائي اہم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ممالک خطے کو درپیش بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ صلاح و مشورے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔