امریکہ میں اسرائیل مخالف طلبا احتجاج جاری” 2000 سے زائد طلبا گرفتار "

03183006c4a6c96.jpg

امریکی جامعات میں غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک پولیس مختلف یونیورسٹیوں اور کالج کیمپسوں سے 2 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔نمائندہ بصیر میڈیا کے مطابق امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں کیمپ لگا کر مظاہرہ کرنے والوں اور پولیس کے درمیان تناؤ حد درجہ بڑھ گیا ہے اور پولیس نے کیمپس میں داخل ہو کر درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انتظامیہ نے مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے دوسری بار پولیس کو طلب کیا ہے اور احتجاج کرنے والے متعدد طلبہ کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں یونیورسٹی سے بے دخل کرنے کی بھی دھمکیاں دی گئیں۔کولمبیا یونیورسٹی میں اس وقت 24 گھنٹے کیمپس کے باہر پولیس موجود ہے۔

اس تمام صورتحال کے برعکس تین ہزار میل کے فاصلے پر واقع برکلے کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں صورتحال بالکل مختلف ہے اور وہاں بغیر کسی گرفتاری کے طلبہ کا احتجاج جاری ہے۔تاہم لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں بدھ کو اسرائیل کے حامی ایک ہجوم نے غزہ میں بمباری کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد پر حملہ کیا اور اس کے اگلے ہی دن پولیس نے کیمپس میں موجود مظاہرین کے کیمپ اکھاڑ پھینکے کیونکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک کیمپوں اور احتجاج کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔

اسی طرح ریاست ایریزونا سے ورجینیا اور اوہیو سے ییل تک پولیس نے ملک بھر کے کالجز میں مظاہرین کے خلاف کارروائی کی اور اب تک مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد مظاہرین گرفتار کیے جا چکے ہیں۔تیزی سے تناؤ کی شکل اختیار کرتے اس معاملے میں برکلے اور براؤن سمیت چند یونیورسٹیوں میں جاری احتجاج میں اب تک پولیس اور مظاہرین کے درمیان کسی قسم کی جھڑپ نہیں ہوئی۔

برکلے کے چانسلر نے کیرل کرسٹ نے طلبہ کو احتجاج کی اجازت دی تھی جس کے بعد 22 اپریل سے ان کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ان مظاہرین نے اسی جگہ اپنے ٹینٹ گاڑے جہاں مارٹن لوتھر کنگ نے 1967 میں اپنی تاریخی تقریر کی تھی۔یونیورسٹی کے ترجمان ڈین موگولوف نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم تمام لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ غیرضروری اشتعال انگیزی اور تصادم سے گریز کریں۔ان کا کہنا تھا کہ بدھ کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے حامیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے بعد یونیورسٹی کے چانسلر دونوں فریقین کے رہنماؤں سے گفتگو کررہے ہیں اور کسی بھی قسم کے تشدد کے نتیجے میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی پالیسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔انتظامیہ کو جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ جب تک انتہائی ضرورت نہ ہو اور طلبہ، فیکلٹی اور عملے کی حفاظت کو خطرہ لاحق نہ ہو، اس وقت تک پولیس کو طلب کرنے سے گریز کیا جائے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے