یمن میں اماراتی پیش قدمی، انصاراللہ اور ابوظہبی کے ٹکراؤ کا باعث بن سکتی ہے
یمن میں اماراتی پیش قدمی، انصاراللہ اور ابوظہبی کے ٹکراؤ کا باعث بن سکتی ہے
🔹 ایسے وقت میں جب جنوبی یمن میں سعودی عرب اپنی اہم پوزیشنوں سے پیچھے ہٹ کر انہیں امارات اور اس کے حمایت یافتہ جنوبی عبوری کونسل کے حوالے کر رہا ہے، خبردار کیا جا رہا ہے کہ اگر امارات کی پیش قدمی جاری رہی اور جنگ دوبارہ بھڑکی تو انصاراللہ اس تصادم کو امارات کے اندر تک لے جا سکتا ہے۔
🔹 یہ تیز رفتار تبدیلی یمن کے معاملے میں امارات کے غلبے کے ایک نئے مرحلے کی عکاس ہے، جو حوثی مخالف اتحاد کے بکھرنے اور سوڈان کے شہر الفاشر جیسے خونریز منظرناموں کا راستہ ہموار کر سکتی ہے۔
🔹 میدانی سطح پر، جنوبی عبوری کونسل کی افواج نے وسیع فوجی کارروائیاں شروع کی ہیں، جو 2022 کی جنگ بندی کے بعد سب سے بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہیں۔
🔹 اماراتی حمایت یافتہ افواج کے پھیلاؤ کے ساتھ، یمنی ذرائع نے چھاپوں، لوٹ مار، گرفتاریوں، عوام کو ہراساں کرنے، گھروں پر دھاووں، تاجروں سے بھتہ خوری اور یمنی سرکاری افواج پر حملوں کی خبریں دی ہیں۔
🔹 امارات کے بڑھتے ہوئے کنٹرول کے ساتھ، جنوب مشرقی یمن کے تنازع زدہ علاقوں میں نئے قتلِ عام کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
