امریکہ اور اسرائیل کی سوچ احمقانہ ہے
امریکہ اور اسرائیل کی سوچ احمقانہ ہے
🔹 علی لاریجانی، سیکریٹریِ اعلیٰ قومی سلامتی کونسل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کی توسیع میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور صیہونی رژیم کی یہ سوچ کہ وہ ایران کی جوہری توانائی کی صلاحیت کو نابود کرسکتے ہیں، ایک ناپختہ اور احمقانہ خیال ہے کیونکہ جوہری صنعت ایک مقامی اور بومی علم ہے جسے ایران پوری سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھا رہا ہے۔
🔹 نمائندۂ رہبر معظم انقلاب در شورای عالی امنیت ملی نے مزید کہا کہ تہران اور اسلام آباد خطے میں ایک دوسرے کے لیے تکمیلی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق، ڈاکٹر پزشکیان کے دورۂ پاکستان کے بعد اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی گئیں۔
🔹 اسرائیل کی علاقائی مہم جوئی، قطر پر صہیونی تجاوز اور پاکستان–سعودی دفاعی معاہدے سے متعلق سوال کے جواب میں لاریجانی نے کہا کہ قطر میں حماس کے خلاف اسرائیل کی کارروائی صیہونیوں کی علاقائی مہم جوئی کی واضح مثال ہے۔ اگرچہ قطر کے اسرائیل سے کچھ روابط تھے، لیکن صیہونی رژیم نے وہاں بھی کوئی رعایت نہیں برتی۔
🔹 لاریجانی نے مزید کہا: مجھے لگتا ہے کہ ٹرمپ نے ایسے بیانات دیے جن میں دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو روک دیا یا ختم کردیا ہے۔ فرض کر لیں کہ ٹرمپ سچ کہہ رہا ہے، تو پھر انہیں اور کیا چاہیے؟ کیا ان کا مسئلہ حل ہوگیا؟
