عراقی قوم کی بیداری نے ’’نیو مڈل ایسٹ‘‘ منصوبے کا راستہ روک دیا
عراقی قوم کی بیداری نے ’’نیو مڈل ایسٹ‘‘ منصوبے کا راستہ روک دیا
🔹 آیت اللہ سید یاسین موسوی، امامِ جمعہ بغداد اور نجف اشرف کے ممتاز اساتذہ میں سے ایک، نے اپنے خطبۂ جمعہ میں علاقائی سیاسی حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں 2025 کے پارلیمانی انتخابات امریکی–اسرائیلی–برطانوی منصوبے کو ناکام بنانے کا اہم موڑ ثابت ہوئے، جو خطے کی ازسرِنو تقسیم کا مقصد رکھتا تھا۔
🔹 انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ واشنگٹن، تل ابیب اور برطانیہ کے بعض فیصلہ ساز مراکز مداخلت کے ذریعے ایسے پارلیمان کو برسراقتدار لانا چاہتے تھے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ نوآبادیاتی اور تسلیمطلب منصوبے کے تابع ہو؛ ایسا پارلیمان جو اُس حکومت کے انتخاب کی بنیاد بنتا جو ایک ایسے راستے پر چلتی جس کا اصل ہدف حکومتوں کو کمزور کرنا، خطے کے ڈھانچوں کو تباہ کرنا اور اسرائیل کو طاقت، تشدد اور دہشت گردی کے ذریعے مضبوط کرنا تھا۔
🔹 انہوں نے زور دے کر کہا: یہ کامیابی کسی ایک جماعت یا سیاسی گروہ کی نہیں؛ یہ عراقی قوم کی کامیابی ہے—اُس قوم کی جس نے سازش کی عظمت و سنگینی کو سمجھ لیا اور دھمکیوں، سیاسی رقوم اور مایوسی پھیلانے والی نفسیاتی جنگ کے باوجود اپنی بھرپور شرکت سے اسے ناکام بنا دیا۔
