ایران میں افزودہ یورینیم کے ذخائر کے بارے میں جوہری ایجنسی کا دعویٰ

IMG_20251112_184447_642.jpg

ایران میں افزودہ یورینیم کے ذخائر کے بارے میں جوہری ایجنسی کا دعویٰ

🔹ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے اپنے بورڈ آف گورنرز کے اراکین کو ایک خفیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ۱۲ روزہ جنگ کے بعد ایران میں افزودہ یورینیم کے ذخائر کی تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔

🔹رپورٹ کے ایک اور حصے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران نے حالیہ جنگ میں نقصان پہنچنے والی کچھ سائٹس پر معائنہ کرنے والے ماہرین کو ابھی تک رسائی نہیں دی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ امریکی اور اسرائیلی حملوں کے بعد تہران نے ایجنسی کے ساتھ تعاون عارضی طور پر معطل کر دیا، لیکن سپتمبر کے شروع میں قاہرہ میں ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی اور ایرانی وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی کے درمیان سمجھوتے کے بعد، سالم تنصیبات کی جانچ کی اجازت دی گئی۔

🔹واضح رہے کہ ایران اور IAEA کے درمیان تعاون امریکی اور اسرائیلی غیرقانونی حملوں اور ایرانی پارلیمنٹ کے قانون کے تحت، جس میں اگر دیگر فریق اپنے وعدے پورے نہ کریں تو تعاون روکنے کا حق حاصل ہے، کی وجہ سے محدودیتوں کا شکار رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے