مزاحمت صہیونی و امریکی سازشوں کے خلاف امتِ اسلامی کی نجات کا راستہ ہے
مزاحمت صہیونی و امریکی سازشوں کے خلاف امتِ اسلامی کی نجات کا راستہ ہے
سید عبدالملک الحوثی، انصاراللہ یمن کے رہنما، بیروت میں منعقدہ ایک قومی عربی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ مزاحمت ہی امتِ اسلامی کو صہیونی اور امریکی سازشوں سے بچانے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے امتِ عرب اور اسلام کو درپیش خطرات اور چیلنجز کے حجم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:
“ان خطرات کے مقابلے میں ہر سطح پر ایک جامع تحریک قائم ہونی چاہیے اور نخبگان اسی تحریک کی صفِ اوّل میں ہوں۔ نخبگان کی ذمہ داری یہ ہے کہ قوموں کو بیدار کریں اور دشمن کی ایسی سازشوں سے باخبر کریں جو بلا استثناء سب کو نشانہ بنا رہی ہیں۔”
انصاراللہ کے رہنما نے صہیونی دشمن کے منہ زور اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:
“دشمن نے کھلے عام کہا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ کا ڈھانچہ تبدیل کر کے ‘بڑا اسرائیل’ قائم کرنا چاہتا ہے، اور یہ منصوبہ مکمل امریکی حمایت اور کچھ مغربی ممالک کی پشت پناہی کے ساتھ آگے بڑھایا جا رہا ہے۔”
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ امتِ مسلمہ کے بعض حصے ابھی بھی اس حساس مرحلے میں اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں؛ گزشتہ دو سالہ صہیونی تجاوزات کے بارے میں بے تفاوتی اختیار کیے ہوئے ہیں؛ اور بعض عناصر عوامی شعور کو مسخ کرتے ہوئے دشمن کے مقاصد کی راہ میں سرگرم ہیں اور امتِ اسلامی کو اس کے بنیادی قوتی عناصر سے خالی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
الحوثی نے انتباہ کیا کہ یہ عناصر اس ہتھیار کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو لبنان کو تجاوزات کے خلاف محافظت فراہم کرتا ہے اور غزہ پر تسلط کو روکتا ہے۔
