سودانی فوج کے سربراہ: فاشر اور جنینہ کے شہداء کا انتقام لیں گے
سودانی فوج کے سربراہ: فاشر اور جنینہ کے شہداء کا انتقام لیں گے
سودان کی خودمختار کونسل کے سربراہ اور فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ ظلم و استکبار کے ممالک کی سودان کے خلاف سازشیں ناکام ہوں گی، اور سودانی مسلح افواج فاشر اور جنینہ کے شہداء کا انتقام ضرور لیں گی۔
🔹 حالیہ دنوں میں، ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی جانب سے مغربی سودان کے شہر فاشر پر قبضے کے بعد، خرطوم حکومت، اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے ان فورسز پر عام شہریوں کے قتلِ عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے۔
🔹 یہ فورسز جو ایک سال سے زیادہ عرصے تک فاشر کا محاصرہ کیے ہوئے تھیں، پچھلے اتوار (۴ آبان) شہر پر قابض ہو گئیں، اور رپورٹس کے مطابق انہوں نے عام شہریوں کے خلاف وسیع پیمانے پر مظالم اور قتل و غارت کی۔
🔹 سودان ۱۹۵۶ میں آزادی حاصل کرنے کے بعد سے سیاسی بحرانوں اور بدامنی کا شکار رہا ہے۔ اب تک ملک میں ۲۰ بار فوجی بغاوتیں ہو چکی ہیں اور دو تباہ کن خانہ جنگیاں (۱۹۵۵ تا ۱۹۷۲ اور ۱۹۸۳ تا ۲۰۰۵) لڑی جا چکی ہیں، جن کے نتیجے میں بالآخر ۲۰۱۱ میں جنوبی سودان کی علیحدگی عمل میں آئی۔
