اسرائیل کے ساتھ کوئی براہِ راست مذاکرات نہیں ہو رہے
اسرائیل کے ساتھ کوئی براہِ راست مذاکرات نہیں ہو رہے
لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اسرائیلی رژیم کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والی کشیدہ فضا دراصل امریکی ایلچی کے بیانات کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے روزنامہ الجمهوریه سے گفتگو میں کہا کہ لبنان کے اندر موجود تناؤ، امریکی نمائندہ خصوصی تام باراک کے حالیہ مؤقف کے باعث پیدا ہوا ہے۔ لبنان مکمل طور پر جنگ بندی معاہدے پر کاربند ہے اور اس معاہدے کے تحت قائم کردہ "میکانزم کمیٹی” کے اصولوں پر بھی عمل کر رہا ہے۔ اگر ضرورت پیش آئی تو لبنان اس حوالے سے ماہرینِ شہری (غیر فوجی) کی مدد بھی لے گا۔
نبیہ بری نے مزید کہا: "ہم اسرائیل کے ساتھ کسی بھی براہِ راست بات چیت میں شامل نہیں ہیں۔ میں خود ساڑھے سات سال تک امریکی ایلچی عاموس ہوکشتاین اور دیگر شخصیات کے ساتھ بحری گیس کے مسئلے پر بات چیت کرتا رہا، جس کے نتیجے میں ایک فریم ورک معاہدہ طے پایا جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان ترتیب دیا گیا۔”
دوسری جانب، اسرائیلی چینل ۱۲ نے آج رپورٹ دی ہے کہ ممکن ہے جلد ہی اسرائیلی فوج کو حزب اللہ کے خلاف جنگ کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کا حکم دیا جائے، اور فوج اس سلسلے میں اپنی تیاری کر رہی ہے۔
