گرفتاری اور جبری فوجی خدمت کے خوف سے حریدی یہودیوں کا “ارضِ موعود” سے فرار
گرفتاری اور جبری فوجی خدمت کے خوف سے حریدی یہودیوں کا “ارضِ موعود” سے فرار
ایک صہیونی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ درجنوں آرتھوڈوکس (حریدی) یہودی نوجوان، جو فوجی خدمت کے پابند ہیں، اسرائیلی فوج کی گرفتاری کے خوف سے مقبوضہ علاقوں کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ کر نیویارک منتقل ہو رہے ہیں۔
🔹 رپورٹ کے مطابق، حریدی یہودیوں کے فرار کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور وہ مستقل طور پر امریکہ منتقل ہو رہے ہیں تاکہ اسرائیلی فوج میں بھرتی اور جنگ میں بھیجے جانے سے محفوظ رہ سکیں۔
🔹 اسی دوران، ایک حریدی طالبِ علم کو حال ہی میں ریشون لتصیون شہر میں جبری فوجی سروس سے انکار کرنے پر فوج نے تشدد کے ساتھ گرفتار کیا۔
اس واقعے کے بعد حریدی رہنماؤں نے اس گرفتاری کا موازنہ غزہ میں قید اسرائیلی اسیران کی حالت سے کیا اور فوجی بھرتی کے معاملے پر اپنے “سرخ لکیر” کو دہراتے ہوئے جمعرات کے روز قدسِ اشغالی کی سڑکوں پر ایک بڑے، لاکھوں افراد پر مشتمل احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا۔
