غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل کی شہداء کے اجساد کے بارے میں دردناک روایت

IMG_20251105_232348_512.jpg

غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل کی شہداء کے اجساد کے بارے میں دردناک روایت

غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتے نے انکشاف کیا ہے کہ زیادہ تر واپس ملنے والے فلسطینی شہداء کے اجساد صرف ہڈیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں، اور بعض پر تو شناخت کی کوئی علامت بھی باقی نہیں رہی۔

🔹 الثوابتے نے بتایا کہ تشدد، ریت میں دفن کرنا، اور دم گھونٹ کر قتل کرنا—یہ سب صہیونی دشمن کے ان جرائم کی نشانیاں ہیں جو قیدیوں پر ان کے قتل سے پہلے روا رکھے گئے۔

🔹 انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری ٹیموں نے 120 نامعلوم شہداء کی لاشوں کو ضروری مراحل کے بعد اجتماعی قبر میں دفن کیا۔

🔹 الثوابتے نے یہ بھی مؤکد کیا کہ قابض رژیم اپنے جیلوں میں موجود زندہ قیدیوں یا شہداء کی فہرست فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے، جس کی وجہ سے لاپتہ افراد کے خاندانوں کے دکھ اور بے چینی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے