مسئلہ یوکرائن سے آمریکی صد ر کی عقب نشینی

بصیر نیوز کے مطابق، برطانوی اخبار گارڈین نے جمعرات کے روز بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فی الحال روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ ختم کرنے کے لیے امن مذاکرات میں براہ راست مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے امریکی عہدیداروں نے گارڈین کو بتایا کہ ٹرمپ اب ترجیح دیتے ہیں کہ روسی صدر ولادی میر پوٹین اور ان کے یوکرائنی ہم ولودیمیر زیلینسکی پہلے باہمی ملاقات کریں۔ انہوں نے یہ بات اپنے مشیروں کو بھی بتائی ہے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز ڈبلیو اے بی سی نیٹ ورک کے ریڈیو میزبان مارک لیوِن کے ساتھ ٹیلی فون گفتگو میں کہا کہ وہ پوٹین اور زیلینسکی کے درمیان ممکنہ ملاقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔یہ فیصلہ ٹرمپ کے previous point of view کے برعکس ہے۔ گزشتہ سال انتخابی مہم کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اس جنگ کو 24 گھنٹوں میں ختم کر سکتے ہیں۔ لیکن حال ہی میں انہوں نے تسلیم کیا کہ اس تنازعے کا خاتمہ ان کے خیال سے کہیں زیادہ پیچیدہ ثابت ہوا ہے۔
گارڈین کے مطابق، ٹرمپ کا امن مذاکرات میں براہ راست مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ اس بحران کی پیچیدگیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اگرچہ وہ امید کرتے ہیں کہ پوٹین اور زیلینسکی کی باہمی ملاقات پیشرفت کا باعث بنے گی، لیکن سیکیورٹی گارنٹیز پر اختلافات اور پوٹین کی براہ راست ملاقات سے گریز جیسی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں۔