قفقاز میں ایک اور "شام” کی تشکیل؟

download-53.jpeg

💠 قفقاز میں ایک اور "شام” کی تشکیل؟

✍️ ہنری کامنز، قفقاز اور وسطی ایشیا کے امور کے ماہر تجزیہ کار، نے New Eastern Outlook جریدے کے لیے ایک تفسیری نوٹ میں لکھا:

اب وقت آ چکا ہے کہ الہام علی‌اف (آذربائیجان کے صدر) کو وسیع تر جیوپولیٹیکل نظام میں اپنی حیثیت یاد دلائی جائے۔

مجھے یقین ہے کہ ارمینیا کے خلاف قرہ‌باغ کو واپس لینے کی چھوٹی اور کامیاب جنگ نے علی‌اف کو خطرناک حد تک خوداعتمادی میں مبتلا کر دیا ہے۔

لیکن ایک چھوٹے ملک جیسے ارمینیا کو شکست دینا اور ایران کے خلاف کسی آپریشن کا میدان بننا یا روسی فیڈریشن کو چیلنج کرنا— ان دونوں کے درمیان ایک بہت بڑا فرق ہے؛ اور علی‌اف شاید اس فرق کو سمجھنے سے قاصر ہے۔

امریکہ اور نیٹو کوشش کریں گے کہ جمہوریہ آذربائیجان کو روسی دائرۂ اثر سے باہر نکالیں، لیکن اس کا نتیجہ واضح ہے:
کیا کوئی قفقاز میں ایک اور "شام” (Syria) کے وجود میں آنے کے لیے تیار ہے؟

🔻 اصل سوال یہ ہے:
کیا جمہوری اسلامی ایران اس ممکنہ منظرنامے کے لیے، جو قفقاز میں بن سکتا ہے، پہلے سے تیار ہے؟
اور کیا ایران ایک دقیق اور ہوشمندانہ حکمت عملی کے ساتھ اپنے اسٹریٹیجک مفادات کا دفاع کرے گا؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے