تحریرالشام کے دہشت گردوں کا انصارالسنه گروہ کی طرف فرار کی لہر!

download-4.png

تحریرالشام کے دہشت گردوں کا انصارالسنه گروہ کی طرف فرار کی لہر!

گروہ تحریرالشام ان دنوں اپنے ارکان کی وسیع پیمانے پر علیحدگی اور ان کی داعش سے وابستہ گروہ "سرایا انصارالسنه” میں شمولیت کا سامنا کر رہا ہے۔

اگرچہ اس نئی تحریک کی فکری بنیادوں کا تفصیلی جائزہ ایک الگ تجزیے کا تقاضا کرتا ہے، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق، اس انحراف کی اہم وجوہات میں تحریرالشام کی قیادت، بالخصوص ابومحمد الجولانی کی اسرائیل اور امریکہ سے مبینہ سازباز کو قرار دیا جا رہا ہے۔

🔎 اہم اسباب درج ذیل ہیں:

1⃣ نظریاتی اختلافات:
تحریرالشام کے کچھ ارکان کے مطابق سرایا انصارالسنه کا سلفی-جہادی نظریہ زیادہ خالص اور اصولی ہے، جبکہ تحریرالشام کی موجودہ عملی سیاست پر تنقید کی جاتی ہے۔

2⃣ تنظیمی مسائل:
داخلی بدانتظامی، بدعنوانی، اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم نے کئی ارکان کو ناراض کیا ہے۔

3⃣ عسکری ناکامیاں:
تحریرالشام کی حالیہ فوجی شکستیں، خاص طور پر درزیوں اور اسرائیلی حملوں کے مقابلے میں ناکامی، اور جنگی حکمت عملیوں میں تبدیلی نے بہت سے افراد کو زیادہ سخت گیر گروہوں کی طرف مائل کر دیا ہے۔

4⃣ جولانی کا اسرائیل اور امریکہ سے رابطہ:
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے تحریرالشام کے ساتھ براہ راست تعلقات قائم کیے ہیں تاکہ ایران اور حزب‌الله کے اثرورسوخ کے خلاف اسے استعمال کیا جا سکے۔
تحریرالشام کے کئی ارکان اسرائیلی حملوں پر جولانی کی خاموشی پر سخت تنقید کرتے ہیں۔

5⃣ ابراہیم معاہدہ اور تعلقات کی بحالی:
سرایا انصارالسنه نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، خود کو ایک بہتر نظریاتی متبادل کے طور پر پیش کیا ہے، اور صہیونی دشمنی کے حقیقی محافظ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔


📉 ممکنہ نتائج:

  • تحریرالشام کی میدانِ جنگ اور نظریاتی سطح پر کمزوری
  • سرایا انصارالسنه کا ابھرنا بطور مرکزی حریف گروہ شمالی شام میں
  • داعش کے اثر و رسوخ میں دوبارہ اضافہ
  • شامی جہادی دھڑوں میں طاقت کے توازن میں تبدیلی

🔻 نوٹ:
ایسا لگتا ہے کہ سرایا انصارالسنه نہ صرف ایک جذبہ دلانے والا نظریاتی متبادل بننے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ ناراض اور بغاوت پر آمادہ عناصر کو سنبھالنے والا ایک کنٹرولنگ گروہ بھی بن سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے