جنرل عبدالرشید دوستم

IMG_20250607_184202_867.jpg

جنرل عبدالرشید دوستم، طالبان مخالف رہنما اور "شورای مقاومت برای نجات” کے رکن، نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں عید الاضحی کی نماز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کو خبردار کیا۔ انہوں نے دشت لیلی کے قتل عام کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اس بار وہ طالبان کے لیے دشت سالنگ اور دشت بادغیس بنائے گا، اور طالبان کو دشت لیلی جیسے انجام کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

▪️ دوستم نے "شورای عالی مقاومت برای نجات افغانستان” اور "جبهه مقاومت ملی” کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ احمد مسعود کے ساتھ سیاسی اور عسکری تعاون پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کے شمالی افغانستان سے نکلنے کے تمام راستے اب مخالفین کے کنٹرول میں ہیں۔

📝 دشت لیلی قتل عام، افغانستان میں "جنبش ملی اسلامی” (جنرل دوستم کے زیرِ قیادت گروہ) کی جانب سے نومبر 2001 (آبان 1380) میں امریکی حملے کے دوران کیا گیا ایک بدنام واقعہ ہے۔ اس سانحے میں جنرل دوستم کے مسلح افراد نے طالبان جنگجوؤں اور ان کے حامیوں کی بڑی تعداد کو شبرغان شہر کے مغرب میں دشت لیلی کے مقام پر قتل کر کے اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جنرل دوستم نے اس سے قبل اقوامِ متحدہ کی جانب سے دشت لیلی میں اجتماعی قتل عام کے الزامات کو رد کیا تھا، تاہم اب وہ اسی واقعے کا حوالہ دے کر طالبان کو کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے