رھبر معظم کے خطاب سے کچھ نکات

رہبر انقلاب (آیتالله خامنہای) حرم امام خمینی میں:
آج مغربی دنیا میں انسان ایک ایسی تحریک دیکھ رہا ہے جو مغربی اقدار سے بیزاری کی طرف جا رہی ہے؛ امام خمینی نے اسی قسم کی ایک انقلابی تحریک پیدا کی۔
اسلامی انقلاب نے مغربی دنیا کو حیران کر دیا، وہ یہ تصور بھی نہیں کرتے تھے کہ ایک عالم دین بغیر وسائل اور مالی امداد کے قوم کو میدان عمل میں لا سکتا ہے۔
جمهوری اسلامی نے تمام سازشوں، منصوبوں اور دشمنیوں کے باوجود ثابت قدمی دکھائی ہے۔
ہزاروں سازشیں خنثی کی گئی ہیں اور بعض کا جواب بھی دیا گیا ہے۔
قومی خودمختاری کا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں سے بالکل قطع تعلق کر لیا جائے، بلکہ اس کا مطلب ہے کہ ملک اور قوم اپنے پاؤں پر کھڑی ہو۔
امام خمینی کی تشریحات نے نہ صرف جذبات کو سمت دی بلکہ عقل و دانش کو بھی قائل کیا۔
آج ہمارا نوجوان خود اعتمادی اور مقاومت کو سمجھتا ہے اور انقلاب کی شناخت برقرار ہے۔
یورینیم کی افزودگی مسئلہ جوہری توانائی کی کلید ہے اور دشمن خاص طور پر اسی پر دھیان دے رہا ہے۔
دس سال پہلے ۲۰ فیصد افزودگی کے لیے امریکہ کی عدم اعتماد کا تجربہ کیا گیا۔
امریکہ چاہتا ہے کہ ایران جوہری صنعت نہ رکھے اور اس پر انحصار کرے۔ ہمارا جواب واضح ہے: وہ ایسا کچھ نہیں کر سکتے۔
امریکہ کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ایران کو افزودگی کرنے کا حق ہے، ان کا اس میں دخل اندازی کا کوئی جواز نہیں۔
رژیم صہیونیستی کے جرائم غزہ میں حیرت انگیز ہیں۔
وہ بمباری کے بجائے گولیوں سے لوگوں کو مار رہے ہیں، یہ کتنے حقیر اور بدذات لوگ ہیں!
امریکہ اس جرم میں شریک ہے اور اسے خطے سے نکالنا چاہیے۔
آج اسلامی حکومتوں پر بہت ذمہ داری ہے کہ فلسطین کے مسئلے میں سستی، مجاملہ اور غیرجانبداری نہ کریں۔
اگر کوئی اسلامی حکومت اسرائیل کی حمایت کرے تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ یہ ننگ ہمیشہ اس کے سر پر رہے گا۔
حکومتوں کو سمجھنا چاہیے کہ اسرائیل پر انحصار کر کے کسی کی سلامتی ممکن نہیں۔
یہ حکومتیں خدا کے حکم سے ختم ہو رہی ہیں اور ان شاء اللہ جلد ہی ان کا خاتمہ ہو جائے گا۔