ایرانی وزیر خارجہ کا دوٹوک بیان

download-18.jpeg

عراقچی: اگر ایران کے حقِ افزودگی کو رد کیا گیا تو کوئی معاہدہ ممکن نہیں

🔹 وزیر خارجہ ایران نے کہا:

"یہ بات واضح ہے کہ کیوں صرف چند ہی ممالک ایٹمی ری ایکٹرز کے لیے ایندھن تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر پائے ہیں۔”

🔹 انہوں نے مزید کہا:

"یہ صلاحیت صرف مالی وسائل سے نہیں آتی، بلکہ ایک اسٹریٹجک سیاسی وژن، طاقتور صنعتی انفراسٹرکچر، اور جامع سائنسی-یونیورسٹی سسٹم کی متقاضی ہے، جو مطلوبہ انسانی سرمایہ اور تکنیکی مہارت پیدا کر سکے۔”

🔹 عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ:

"ایران نے ان صلاحیتوں کے حصول کے لیے بہت بھاری قیمت چکائی ہے۔”

🔹 انہوں نے کہا:

"ہم، جو وطن پرستوں نے اس خواب کو حقیقت بنایا، کسی بھی صورت میں مایوس نہیں ہوں گے۔"

🔹 آخر میں عراقچی نے تاکید کی:

"اگر ایران کے حقِ غنی‌سازی (یورینیم افزودگی) کو مسترد کیا گیا تو کوئی معاہدہ ممکن نہیں۔
لیکن اگر مقصد صرف ایٹمی ہتھیاروں کی نفی ہے، تو پھر توافق ممکن ہے۔"

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے