امریکی نمائندے کی اسرائیلی نمائندے سے ملاقات

download-12.jpeg

ویٹکاف نے مذاکرات کا پیغام براہ راست موساد تک پہنچایا

باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ موساد کے سربراہ دیوید بارنیا اور صہیونی حکومت کے وزیر برائے اسٹریٹیجک امور ران درمر بھی روم کا سفر کر چکے ہیں تاکہ امریکی صدر کے خصوصی نمائندہ برائے مغربی ایشیا، اسٹیو ویٹکاف سے ملاقات کر سکیں۔ یہ ملاقات خفیہ طور پر اور رسمی مذاکراتی فریم ورک سے باہر انجام پائی۔

صہیونی اخبار "ہارٹز” میں شائع شدہ معلومات کے مطابق، تل ابیب نہ صرف مذاکرات میں رسمی طور پر شریک نہیں ہے بلکہ مبصر کی حیثیت سے بھی کوئی مقام نہیں رکھتا، اور اپنی خواہشات کو غیر رسمی چینلز اور پس پردہ ملاقاتوں کے ذریعے امریکی فریق تک پہنچانے پر مجبور ہے۔ پہلے بھی عمان میں پہلے مرحلے کے مذاکرات کے دوران، ویٹکاف نے ایرانی حکام سے مشاورت کے بعد نتائج ران درمر کے ساتھ ملاقات میں صہیونی حکومت کو منتقل کیے تھے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی امریکہ کے خصوصی نمائندے سے بار بار غیر رسمی ملاقاتیں تل ابیب کی مذاکرات کے عمل سے ناراضگی کی علامت ہیں؛ کیونکہ ۲۰۱۵ کے جوہری معاہدے کی بحالی اور ایران کے ساتھ کشیدگی میں کمی کا امکان، صہیونی حکومت کی تصادمی اور جنگ پسندانہ حکمت عملی کے خلاف ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے