یمن کا امریکہ پہ ایک اور حملہ

یمنی فوج کا امریکی بحری جہازوں پر حملہ، ہوائی جہاز بردار ‘ٹرومین’ بھی نشانے پر
صنعا (خبر رساں ایجنسی)– یمن کی مسلح افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے شمالی بحیرہ احمر میں تعینات امریکی بحری بیڑے پر کامیاب فوجی کارروائی کی ہے۔ فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع کے مطابق، اس کارروائی میں امریکی ہوائی جہاز بردار بحری جہاز ‘یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین’ اور دیگر جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یمنی فوج کے بیان میں بتایا گیا کہ یہ مشترکہ فوجی آپریشن بحری اور میزائل یونٹس کی مشترکہ کارروائی تھی، جو گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران انجام دی گئی۔ تاہم، امریکی بحریہ کی جانب سے ابھی تک اس حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب گزشتہ کئی ماہ سے یمنی افواج بحیرہ احمر میں امریکی اور اسرائیلی بحری جہازوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔ فوجی ماہرین کے مطابق، یمنی افواج ایران کی تکنیکی مدد سے جدید میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کر چکی ہیں، جو انہیں دور دراز کے بحری اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔
بین الاقوامی مبصرین کے مطابق، بحیرہ احمر میں یہ تازہ ترین واقعہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ امریکہ نے گزشتہ ہفتوں میں یمنی فوج کے متعدد میزائل اور ڈرون حملوں کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یمنی افواج کی یہ کارروائیاں اسرائیل کے خلاف ان کی عسکری مہم کا حصہ ہیں، جو گزشتہ سال سے جاری ہے۔
ابھی تک امریکی دفتر خارجہ یا پینٹاگون کی جانب سے اس واقعے پر کوئی رسمی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔ تاہم، فوجی ذرائع کے مطابق، امریکہ خطے میں اپنی بحری موجودگی مزید مضبوط کر سکتا ہے۔