ترکی اسرائیل دوستی

اسرائیل اور ترکیہ سوریہ میں اثر و رسوخ کی تقسیم پر خفیہ مذاکرات میں مصروف
باکو/تل ابیب (ہمارے نمائندے) – اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور ترکیہ سوریہ میں اپنے اثر و رسوخ کے دائرہ کار طے کرنے کے لیے خفیہ مذاکرات کر رہے ہیں۔ اسرائیلی چینل 13 کی رپورٹ کے مطابق، یہ مذاکرات آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں جاری ہیں۔
کلیدی نکات:
– مذاکرات کا بنیادی محور سوریہ کے مختلف علاقوں میں دونوں ممالک کے مفادات کا تحفظ ہے
– اسرائیل نے ترکیہ کی جانب سے تدمر (پالمیرا) میں فوجی موجودگی کو اپنی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اسے "سرخ لکیر” قرار دیا
– نیتن یاہو کے دفتر نے باکو میں ہونے والی ملاقاتوں کی تصدیق کی ہے
– ترکیہ کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات سوریہ میں غیر ارادی تصادم کو روکنے کے لیے ہیں
پس منظر:
سوریہ میں دہائیوں سے جاری تنازع کے بعد خطے میں مختلف طاقتیں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اسرائیل شمالی سوریہ میں ایران اور حزب اللہ کی موجودگی کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے، جبکہ ترکیہ نے شامی سرحد کے قریب اپنی فوجی چوکیاں قائم کر رکھی ہیں۔
ماہرین کا تبصرہ:
خطے کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ دونوں ممالک کے مفادات مختلف ہیں، تاہم سوریہ میں استحکام کے لیے یہ مذاکرات اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ تاہم یہ اقدامات سوریہ کی خودمختاری پر بھی اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
شامی حکومت کا موقف:
اب تک شامی حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی رسمی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم ماضی میں دمشق نے کسی بھی غیر ملکی فوجی مداخلت کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
یہ مذاکرات خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔