امریکی غرور خاک میں ملنے کے قریب

حوثی حملوں نے امریکہ کو استراتژک بحران میں ڈال دیا: رپورٹ
واشنگٹن (ہمارے نامہ نگار) امریکی جریدے ‘نیشنل انٹرسٹ’ کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ یمن کی انصاراللہ (حوثی) تحریک کے حملوں نے امریکہ کو ایک پیچیدہ استراتژک بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، حوثیوں کے مسلسل کامیاب حملوں نے امریکی بحریہ کو غیر متوقع چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں واشنگٹن کے پاس کوئی واضح فوجی یا سیاسی حل موجود نہیں رہا۔
فوجی ذرائع کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران حوثیوں نے بحیرہ احمر میں:
– متعدد امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا
– جدید ترین امریکی دفاعی نظاموں کو ناکام بنایا
– بین الاقوامی شپنگ لینز کو شدید متاثر کیا
ماہرین دفاع کے مطابق، حوثیوں کی جانب سے استعمال ہونے والی نسبتاً سستی لیکن مؤثر میزائل ٹیکنالوجی نے امریکہ کے کروڑوں ڈالر کے جدید دفاعی نظاموں کو بے اثر کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے سامنے موجودہ صورت حال میں تین بڑے مسائل ہیں:
1. جنگ کو طول دینے کا خطرہ
2. علاقائی اتحادیوں سے حمایت میں کمی
3. فوجی اخراجات میں اضافے کا دباؤ
بین الاقوامی ردعمل:
– اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری سیاسی حل کی اپیل کی ہے
– روسی وزارت خارجہ نے صورتحال کو "امریکی خارجہ پالیسی کی ناکامی” قرار دیا ہے
– خلیجی ممالک کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا
فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یمن تنازعہ نے امریکی فوجی برتری کے تصور کو شدید چیلنج میں ڈال دیا ہے، جس کے نتیجے میں واشنگٹن کو اپنی بحری حکمت عملی میں بنیادی تبدیلیاں کرنی پڑ سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ دفاع نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا، تاہم ذرائع کے مطابق بحیرہ احمر میں امریکی فوجی موجودگی پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔