ٹرمپ نے ’غزہ ریزورٹ‘ کی اے آئی ویڈیو شیئر کردی، اقوام متحدہ اور ایمنسٹی کا اظہار مذمت

27091045796170f.jpg

اقوام متحدہ کے ایک ماہر اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایک عہدیدار نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کی مذمت کی ہے، جس میں جنگ سے تباہ حال غزہ کو سمندر کے کنارے ایک ریزورٹ کی طرح دوبارہ تعمیر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے تیار کی گئی اس ویڈیو کو انسٹاگرام پر ڈیڑھ کروڑ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، اور بدھ کی صبح تک ٹرمپ کے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر ہزاروں بار شیئر کیا جا چکا ہے۔33 سیکنڈ کا یہ ویڈیو کلپ منگل کی رات ابتدائی پوسٹ کے چند گھنٹوں بعد بھی کسی تردید یا واپسی کے بغیر ٹرمپ کے اکاؤنٹس پر موجود رہا، سوشل میڈیا صارفین نے حمایت اور تنقید دونوں کے ساتھ رد عمل کا اظہار کیا، لیکن بہت سے لوگوں نے سوال کیا کہ کیا ٹرمپ نے خود مونٹاج پوسٹ کیا تھا؟

فلسطینی انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اس ویڈیو کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ جو کچھ کر رہی ہے وہ بہت واضح اور اسٹریٹجک ہے۔انہوں نے لکھا کہ ہمیں ہر روز حیران کن بیان بازی اور بے ترتیب پالیسیوں کی ’ایکس ایکس ایل‘ خوراک سے نشانہ بنانا اسکرپٹ کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے، ہمیں گمراہ کرتا ہے، مضحکہ خیز چیزوں کو معمول پر لاتا ہے، جب کہ عالمی استحکام میں خلل ڈالتا ہے اور امریکی کنٹرول کو مستحکم کرتا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل ایگنس کیلامارڈ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں، یہ بے حیائی سے بالاتر ہے۔

’غزہ 2025 آگے کیا ہوگا؟‘ کے عنوان سے شیئر کی گئی اس ویڈیو کا آغاز ایک ملبے سے بکھری ہوئی سڑک پر لوگوں کو ایک سرنگ سے نکل کر کھجور کے درختوں اور کشتیوں کے ساتھ ساحل سمندر پر نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ٹرمپ نے غزہ پر امریکی قبضے کا خیال پیش کیا ہے، جس کے تحت اس کی فلسطینی آبادی کو منتقل کیا جائے گا، ایک ایسی تجویز جس پر بڑے پیمانے پر تنقید کی جارہی ہے۔بعد میں انہوں نے اپنے منصوبے کو نرم کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس خیال کی سفارش کر رہے تھے ، اور تسلیم کیا کہ اردن اور مصر کے رہنماؤں نے فلسطینیوں کو ان کی مرضی کے خلاف منتقل کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔

سوشل میڈیا کلپ میں ساؤنڈ ٹریک میں کہا گیا ہے کہ ’ڈونلڈ آپ کو آزاد کرنے کے لیے آ رہے ہیں، سب کے دیکھنے کے لیے روشنی لا رہے ہیں‘ دعوت اور رقص، معاہدہ ہو گیا ہے۔بظاہر مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ گانے میں ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو ایک پول کے کنارے سوئم سوٹ میں کاک ٹیل پی رہے ہیں، جب کہ دیگر تصاویر میں ایلون مسک کو ساحل سمندر پر نقد رقم کی بارش کے نیچے رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اس میں ٹرمپ کا سنہری مجسمہ بھی نصب کیا گیا ہے۔

ذرائع اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ یہ ویڈیو ٹرمپ کے ٹروتھ سوشل اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر پوسٹ ہونے سے پہلے آن لائن شیئر کی گئی تھی۔غزہ میں ویڈیو دیکھنے والے لوگوں کو یقین نہیں آ رہا تھا۔ٹرمپ کی یہ ویڈیو غلطیوں سے بھرپور اور ثقافتی شعور کی کمی کو ظاہر کرتی ہے، جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے رہائشی 60 سالہ ناصر ابو حدید نے کہا کہ غزہ اٹلی یا اسپین کی طرح سیاحتی مقام نہیں بنے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے