لبنان شہید حسن نصراللہ کے جنازے میں ہزارہا حامیوں کی شرکت

71718351_1004.jpg

لبنان میں اتوار 23 فروری کو حزب اللہ ملیشیا کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے جنازے میں ہزارہا افراد شریک ہوئے۔ حسن نصراللہ کی تدفین ان کی شہادت کے پانچ ماہ بعد ہو رہی ہے۔حزب اللہ  کے لیڈر حسن نصراللہ پانچ ماہ قبل ایک اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے پانچ ماہ بعد آج 23 فروری کو جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے میں قائم کمیل شمعون سٹی اسپورٹس اسٹیڈیم میں حسن نصراللہ کے جنازے کا اہتمام کیا گیا۔ اس اسٹیڈیم میں تقریباً 50 ہزار افراد کی گنجائش ہے اور یہ لبنان کا سب سے بڑا اسٹیڈیم ہے۔لبنان میں ان دنوں موسم انتہائی سرد ہے اس کے باوجود ملک بھر سے بڑی تعداد میں لوگ بیروت کے مضافات میں اس اسٹیڈیم میں جمع ہوئے۔ علاوہ ازیں عراق، یمن اور ایران سے بھی ان کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حسن نصر اللہ کی تحریک حزب اللہ اسرائیل پر 2023 ء میں ہونے والے حماس کے حملے کے وقت سے اسرائیل کے ساتھ مسلح جھڑپوں میں مصروف رہی تھی۔ فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر ان حملوں کے نتیجے میں 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ حماس کے جنگجوؤں نے 250 اسرائیلی باشندوں کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔یوں حزب اللہ اور اسرائیل کے مابین خونی نوعیت کی سرحدی جھڑپوں نے گزشتہ برس ستمبر میں ایک بھرپور جنگ کی شکل اختیار کر لی تھی۔ حسن نصراللہ 30 سال سے ​​زائد عرصے تک حزب اللہ کے سربراہ رہے تھے۔

جنازے میں سرکردہ شخصیات کی شرکت

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور ایرانی پارلیمان کے اسپیکر کے علاوہ سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور سابق ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان کے خاندان کے اراکین بھی حسن نصر اللہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے بیروت پہنچے۔ یاد رہے کہ 2024ء میں اس دور کے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ کے شرکت کنندگان میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے رشتہ دار بھی شامل تھے۔ قاسم سلیمانی ایران کے پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر تھے جو 2020 ء میں عراقی دار الحکومت بغداد میں امریکی فوج کے ایک ڈرون حملے میں شہید ہو گئے تھے۔

حسن نصر اللہ کی تدفین سے قبل لبنانی شہر پر اسرائیلی حملہ

اتوار 23 فروری کو حسن نصراللہ کی آخری رسومات سے پہلے اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے ساحلی شہر صور میں کچھ اہداف کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک شامی لڑکی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں کسی ہلاکت کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی افواج نے لبنانی علاقے میں راکٹ لانچرز اور دیگر ہتھیاروں والے ایک فوجی مقام پر انٹیلیجنس کی بنیاد پر حملہ کیا۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ کی سرگرمیاں گزشتہ نومبر میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے