حزب المجاہدین کے کمانڈر بشیر احمد قتل کرنے پر مجرم کو 2 مرتبہ سزائے موت

275356-421919839.jpg

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق کشمیری کمانڈر بشیر احمد کو قتل کرنے والے مرکزی مجرم کو 2 مرتبہ سزائے موت سنا دی۔کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔بھارتی ایجنسی را سے فنڈنگ لے کر پاکستان میں دہشتگردی کرنے سمیت دیگر دفعات میں 5 ملزمان کو مجموعی طور پر 40 سال 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔پراسیکیوٹر راجا نوید نے ملزمان کے خلاف ٹھوس شہادتیں پیش کیں، عدالت نے مرکزی ملزم شاہ زیب عرف زیبی کو دہشت گردی اور قتل کی دفعہ میں 2 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا۔پراسیکیوٹر راجا نوید کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم شاہ زیب، معیز احمد اور فیضان کیانی دہشت گردی کے لیے را سے فنڈنگ لیتے تھے، تینوں ملزمان کے خلاف فنڈنگ لینے کے دستاویزی ثبوت بھی صفحہ مثل پر موجود ہیں۔

عدالت نے ملزمان معیز احمد اور فیضان کیانی کو مجموعی طور پر 40 سال 9 ماہ قید کی سزا سنائی، اس کے علاوہ ملزمان مہران یونس، نعمان ستار اور ارسلان واجد کو 35 سال 9 ماہ کی قید کا حکم سنایا۔واضح رہے کہ فروری 2023 میں سابق کشمیری کمانڈر بشیر احمد وانی کو برما ٹاؤن میں قتل کیا تھا۔رپورٹ کیا تھا کہ تنظیم حزب المجاہدین کے چوٹی کے کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم کو اسلام آباد کے مضافاتی علاقے برما ٹاؤن میں ’نامعلوم موٹر سائیکل سواروں‘ نے قریب سے گولیاں مار کر قتل کیا تھا۔60 سالہ بشیر احمد کو حزب المجاہدین کا چوٹی کا کمانڈر اور سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کا انتہائی قریبی ساتھی تصور کیا جاتا تھا۔سی ٹی ڈی پولیس نے قتل کے مقدمہ میں 6 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی، قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے