غزہ میں جنگی جرائم میں ملوث اسرائیلی فوجیوں کو بیرون ملک گرفتاریوں کا خوف
غزہ میں جنگی جرائم میں ملوث اسرائیلی فوجیوں کو بیرون ملک گرفتاریوں کے خوف نے گھیر لیا۔رپورٹ کے مطابق برازیل میں چھٹیاں گزارنے والے ایک سابق اسرائیلی فوجی کے خلاف غزہ میں خدمات انجام دیتے ہوئے جنگی جرائم کا الزام عائد کیے جانے کے بعد وہ اچانک ملک (برازیل) سے فرار ہو گیا۔یہ ہند رجب فاؤنڈیشن (ایچ آر ایف) کی جانب سے دائر مقدمات کے سلسلے کا تازہ ترین مقدمہ ہے، جس نے غزہ میں خدمات انجام دینے والے سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی ہے۔گزشتہ ہفتے برازیل کے ایک جج نے ایچ آر ایف کی شکایت کی بنیاد پر پولیس کو اسرائیلی فوجی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس میں اس پر ’تباہی کی منظم مہم‘ کے دوران غزہ میں شہریوں کے گھروں کو بڑے پیمانے پر مسمار کرنے میں حصہ لینے کا الزام لگایا گیا تھا۔
ایچ آر ایف کی جانب سے مقدمہ پیش کرنے والی وکیل مائرا پنہیرو نے کہا کہ چونکہ برازیل نے روم قانون پر دستخط کیے ہیں، اس لیے وہ اس بات کو یقینی بنانے کا پابند ہے کہ قانون میں فراہم کردہ جرائم (جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی) کی تحقیقات کی کرے اور مجرموں کو سزا دی جائے۔ایچ آر ایف فلسطینیوں کی حمایت کرنے والی این جی او ہے، جس کا کہنا ہے کہ یہ ’اسرائیلی استثنیٰ‘ کے چکر کو توڑنے اور ہند رجب اور غزہ نسل کشی میں شہید ہونے والے تمام افراد کی یاد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے وقف ہے، رجب ایک 5 سالہ بچی تھی جو غزہ میں اپنے خاندان کی کار میں اسرائیلی ٹینک کی فائرنگ سے شہید ہوگئی تھی۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ گذشتہ ہفتے اسرائیل مخالف عناصر کی جانب سے برازیل کا دورہ کرنے والے ایک اسرائیلی فوجی کے خلاف تحقیقات کی کوشش کے بعد، وزیر خارجہ گیدون سار نے فوری طور پر وزارت خارجہ کو فعال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسرائیلی شہری کو کوئی خطرہ نہ ہو۔
اسرائیلی سفارت خانے نے فوجی کی برازیل سے جلد اور محفوظ واپسی کو یقینی بنایا۔وزارت خارجہ نے کہا کہ اس واقعے نے اسرائیلیوں کی توجہ ان کی طرف سے سوشل میڈیا پر ان کی فوجی خدمات کے بارے میں کی جانے والی پوسٹس اور اس حقیقت کی طرف مبذول کرائی کہ اسرائیل مخالف عناصر ان پوسٹس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے خلاف بے بنیاد قانونی کارروائی شروع کرسکتے ہیں۔ایچ آر ایف کی ویب سائٹ کے مطابق تھائی لینڈ، سری لنکا، چلی اور دیگر ممالک کے دورے پر جانے والے اسرائیلی فوجیوں کے خلاف بھی درخواستیں دی گئی ہیں، سری لنکا کے معاملے میں تنظیم نے فوجی کی تصویر پوسٹ کی اور کہا کہ اس نے سری لنکن حکام، بین الاقوامی فوجداری عدالت اور انٹرپول سے اپیل کی ہے کہ غزہ میں شہری کے قتل پر اس اسرائیلی فوجی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جائے۔
اب تک کسی اسرائیلی فوجی کو کسی ملک میں گرفتار کرنے یا سزا سنائے جانے کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہوسکی، تاہم برازیل میں اندراج مقدمہ کے بعد اسرائیل میں سیاسی بحث چھڑ گئی ہے۔اسرائیل کے قائد حزب اختلاف یائر لیپڈ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ گرفتاری سے بچنے کے لیے برازیل سے ہمارے ایک فوجی کو آدھی رات کو بھاگ کر واپس آنا پڑا، غزہ میں لڑنے والے فوجیوں کے تحفظ میں اسرائیلی حکومت مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہے۔اسرائیلی وزیر خارجہ گدون سار نے کہا کہ اپوزیشن رہنما جانتے بھی ہیں کہ ہم غزہ میں اپنے حق دفاع کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، عالمی سطح پر ان گنت لوگ اور ممالک اس معاملے میں ملوث ہیں۔