ایرانی سابق صدر آیت اللہ رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی فائنل رپورٹ جاری

5035619.jpg

سابق ایرانی صدر شہید آیت اللہ رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے بارے میں تحقیقاتی ٹیم نے فائنل اور حتمی رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفاعی اور سول ماہرین نے دن رات کوشش کرکے ہیلی کاپٹر کو فنی، الیکٹرونک اور دیگر نقائص کے حوالے سے تحقیقات کیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی حفاظت کے حوالے سے شروع سے لے کر حادثے کے وقت کی تمام دستاویزات اور اسناد کی مکمل تحقیقات کی گئیں جس کے مطابق تمام آلات بین الاقوامی معیار کے مطابق تھے۔

گذشتہ چار سالوں کے دوران ہیلی کاپٹر کی تعمیرات سے مربوط اسناد اور دستاویزات کو بھی مکمل چیک کیا گیا تاہم کسی قسم کی خرابی نہیں پائی گئی۔

حادثے سے پہلے صدر کے دفتر کی جانب سے ہیلی کاپٹر کی درخواست، ہیلی کاپٹر کی حوالگی، تہران سے تبریز روانگی اور تبریز میں حادثہ پیش آنے تک کے تمام امور کا مکمل جائزہ لیا گیا اور ہر مرحلے میں ضروری حفاظتی امور کا خیال رکھا گیا تھا۔

تبریز سے قیز قلعہ سی (جائے حادثہ) تک کے فضائی راستے کے بارے میں بھی تحقیقات کی گئیں۔ تحقیقات کے مطابق ہیلی کاپٹر نے مقررہ راستے کے اندر ہی سفر کیا تھا۔

ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کے زیراستعمال کمپیوٹر آلات کو ماہرین نے باریک بینی سے چیک کیا جس کے مطابق حادثہ رونما ہونے تک معینہ راستے پر ہی سفر کیا تھا اور پائلٹ نے حقیقت پر مبنی اطلاعات فراہم کی تھیں۔

ہیلی کاپٹر کے ٹکڑوں کی تحقیقات کے لئے وزارت دفاع کے فضائی ماہرین کی خدمات لی گئیں اور آلات میں کسی قسم کی فنی خرابی نہیں دیکھی گئی۔

حادثے کے دن موسم کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی رپورٹ کی چھان بین کی گئی اور محکمے نے حقیقت پر مبنی رپورٹ دی تھی۔

کریو کیبن میں ریکارڈ ہونے والے مناظر پرواز کی اطلاعات کے حوالے سے دستاویزات کا جائزہ لیا گیا۔ پائلٹ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی ہنگامی حالت یا ایمرجنسی کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

ڈاکٹروں اور قانونی ماہرین کی تحقیقات کی روشنی میں شہداء کی لاشوں اور جسم کے ٹکڑوں پر کوئی مشکوک مورد نظر نہیں آیا۔

ہیلی کاپٹر کے پارٹس کے بارے میں تحقیقات کے بعد کسی قسم کی خرابی کے نشانات نظر نہیں آئے۔

ماہرین کی تحقیقات کی روشنی میں ہیلی کاپٹر کو الیکٹرونک آلات، لیزر یا مقناطیس کے ذریعے نشانہ بنانے کے ثبوت نہیں ملے۔

الغرض رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماہرین کی تحقیقات کی روشنی میں ہیلی کاپٹر کے سقوط کی حقیقی وجہ موسم گرما میں علاقے میں وجود میں آنے والے نامناسب موسمی حالات تھے جس کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں اچانک بادل سامنے آنے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر پہاڑ سے ٹکرا گیا۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے