النصیرات کیمپ کے جرم نے امریکہ اور اسرائیل کی ملی بھگت کا انکشاف کردیا / اسرائیل نے 4 صیہونی قیدیوں کی رہائی کے دوران متعدد دیگر قیدیوں کو قتل کر دیا
القسام بریگیڈ کے ترجمان نے اپنے ٹیلی گرام پیغام میں کہا ہے کہ صہیونی دشمن نے غزہ میں النصیرات کیمپ میں جو کچھ کیا اس کا پہلا نشانہ دشمن کے اپنے قیدی تھے۔
ابو عبیدہ نے تاکید کی کہ صہیونی فوجی ایک بھیانک اور وحشیانہ جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے اپنے بعض قیدیوں کو رہا کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن اس کے ساتھ ہی بعض دیگر صیہونی قیدیوں کو بھی قتل کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن دشمن کے قیدیوں کے لیے بہت بڑا خطرہ ہوگا اور صیہونی قیدیوں کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
دوسری جانب حماس نے النصیرات کیمپ کے جرم میں امریکہ اور اسرائیل کی ملی بھگت کا انکشاف کیا ہے۔
حماس نے آج بروز ہفتہ ایک بیان میں غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع النصیرات کیمپ میں صیہونی فوج کی طرف سے کیے گئے بھیانک جرم کی مذمت کی اور کہا کہ اس جرم سے امریکہ اور صیہونی فوج کے درمیان گٹھ جوڑ کا پتہ چلتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کی دہشت گرد فوج نے النصیرت پناہ گزین کیمپ میں شہریوں کا ہولناک قتل عام کیا اور یہ جرم غزہ کی پٹی کے مرکز کے دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔
حماس نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت کی اس مجرمانہ کارروائی نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم میں امریکی حکومت کے ملوث ہونے کا مکمل ثبوت دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عرب، اسلامی اقوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دباؤ ڈالیں اور غزہ میں ہونے والی عصمت دری اور نسل کشی کی مذمت کے لیے مہم کو تیز کریں۔