عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاری مکمل، وزیراعظم نے منظوری دیدی
وزیراعظم شہباز شریف نے توانائی ڈویژن کو بجلی کی قیمت میں بڑے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی ذرائع کے مطابق پاور ڈویژن نے مبینہ طور پر بجلی کے نرخوں میں مزید اضافے یعنی مجموعی لاگت کا 10 فیصد تک اضافہ کرنے اور متغیر چارجز میں کمی کرنے کی منظوری حاصل کرلی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بجلی مہنگی اس لیے کی جا رہی ہے تاکہ صارفین کے لئے ٹیرف غیر جانبدار رہے جب کہ بجلی کے بلوں کے بجائے متعلقہ شعبوں سے ٹیکسوں کی وصولی اور ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے این ٹی ڈی سی کو ختم کیا جائے۔بتایا جا رہا ہے کہ یہ کام پاور ڈویژن اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) 30 جون 2024 تک مکمل کر لیں گے۔
پاور ڈویژن مجوزہ ٹیرف ری اسٹرکچرنگ کے لئے متعلقہ فورم سے ٹیرف ری اسٹرکچرنگ کی منظوری حاصل کرے گا جس میں فکسڈ چارجز کو مجموعی لاگت کے 10 فیصد تک بڑھانے اور متغیر چارجز میں کمی کی جائے گی۔نیپرا ڈسکوز کی نئی ٹیرف پٹیشنز 2024-25 پر عوامی سماعت کے شیڈول کو حتمی شکل دے رہا ہے جس میں ڈسکوز نے مختلف اکاؤنٹس پر 2.765 ٹریلین روپے کے ریونیو کی منظوری طلب کی ہے۔
اس کے علاوہ سی پی پی اے-جی نے مالی سال 2024-25 کے لیے بجلی کی خریداری کی قیمت 27 روپے فی یونٹ اور مارکیٹ آپریٹر فیس 3 روپے 48 پیسے فی یونٹ کی منظوری طلب کی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ 30 مئی 2024 تک ریونیو بیسڈ لوڈ شیڈنگ سے متعلق پالیسی پر فوری عمل درآمد کیلئے سمری پیش کرے۔