وزیراعظم شہباز شریف کی اپوزیشن کو ’میثاق مفاہمت‘ کی دعوت

1310943_1990151_13_updates.jpg

نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران اپوزیشن کو ’میثاق معیشت‘ اور ’میثاق مفاہمت‘ کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ شور شرابے کے بجائے اسمبلی میں شعور کا راج ہونا چاہیئے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’اکٹھے ہوجائیں تاکہ یہ شور شعور میں بدل جائے، پاکستان کی تقدیر مل کر بدلیں گے، ہم نے صبر و تحمل سے کام لیا، کبھی بدلے کی سیاست کا نہیں سوچا، ہم نے اپنی سیاست کو قربان کرکے ملک بچایا، ملک کو بڑے بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔‘

شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’قدرت نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، بیچ منجھدار میں پھنسی کشتی کنارے لگائیں گے، ملکی چیلنجز سے ملکر نمٹیں گے، ملک کی کشتی کو منجدھار سے نکال کر کنارے لے جائیں گے۔‘
’ہماری کوشش ہے کہ حکومتی اقدامات کے ثمرات کہ ایک سال میں نظر آنا شروع ہو جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ’ہمیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے، سیکیورٹی فورسسز جانوں کی قربانی دیکر ملک و قوم کی حفاظت کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پاکستان میں تعمیر و ترقی کے عظیم منصوبے شروع کیے۔ ان پر بے بنیاد کیسز بنائے گئے اور انہیں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ انہوں نے پھر پر کبھی پاکستان کے مفادات کے خلاف بات نہیں کی۔

 

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے