محمد اکرم لاہوری کی گرفتاری

news-1709016890-1374.jpg

محمد اکرم لاہوری ایک مشہور بدنام زمانہ تنظیم لشکر جھنگوی کے بانیان میں سے ہے۔ جس کو کچھ دن قبل ایران کے صوبہ بلوچستان سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ۔ یہ گرفتاری اس وقت وجود میں آئی جب وہ جنوبی شہر کی طرف جا رہا تھا کہ خفیہ انٹلیجنس کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا گیا ۔ جس سے محمد اکرم لاہوری کی گرفتاری وجود میں آئی۔ ایرانی پولیس  کے سربراہ منتظر المہدی نے کہا ہے کہ ایک پیچیدہ انٹیلی جنس آپریشن میں پاکستان میں کالعدم مذہبی جماعت سپاہ صحابہ ( لشکر جھنگوی) کے سرغنہ اکرم لاہوری کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ منتظر المہدی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اکرم لاہوری کو ایک پڑوسی ملک میں بم بنانے کے تربیتی کورس کر چکا ہے ۔ جبکہ کہ پاکستانی سرکاری عہدہ دوران نے ابھی تک اس پر کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا ۔ جوکہ  کئی سوالات کو جنم دیتا ہے ۔

محمد اکرم لاہوری اگر رہا ہو کر ایران گیا تھا تو کس طرح سے یہ پاکستان سے ایران گیا ؟ ممکن ہے کہ اس کہ پاس دونوں ممالک کی نیشنیلٹی ہو ۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستانی حکام نے خود اس کو ایران کے حوالے کیا ہو ۔ کیونکہ اکرم لاھوری ایرانیوں کے قتل میں بھی ملوث تھا اور ایران کو بھی مطلوب تھا ۔۔

البتہ یاد رھے کہ محمد اکرم لاہوری اردو اور اہل تشیع کے مشہور شاعر محسن نقوی کی قتل کے الزام میں جیل میں تھا اور  اس کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی مگر بعد میں اس کی اس کیس میں ضمانت ایک سال قبل منظور کرلی گئی تھی ۔ ذرائع کے مطابق اکرم لاھوری کچھ دن قبل جیل سے رہا ہوا تھا ۔ البتہ ایک اور زرائع کے مطابق وہ ابھی تک حیدرآباد جیل میں موجود ہے ۔

لاہور سے گریجویشن کرنے والے اکرم لاہوری نے ابتدائی طور پر کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان کے لیے کام کیا۔ بعد ازاں 1999 میں اکرم لاہوری نے اپنے ساتھیوں ریاض بسرا، ملک اسحاق اور غلام رسول کے ساتھ مل کر سپاہ صحابہ پاکستان کے عسکری ونگ کے طور پر لشکر جھنگوی تشکیل دی جس پر بعد میں حکومت نے پابندی لگا دی۔اکرم لاہوری کو صوبہ سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں فرقہ وارانہ قتل کے متعدد مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی۔ اس کا نشانہ شیعہ کمیونٹی کے قابل ذکر افراد تھے۔

 لشکر جھنگوی پاکستان میں القاعدہ کے آپریشنل بازو کے طور پر ابھری جس نے اپنے ہدف کی فہرست میں پاکستانی سکیورٹی فورسز، اقلیتی برادریوں اور غیر ملکی اہداف کو شامل کیا۔ لشکر جھنگوی نے2002 میں کراچی کے شیرٹن ہوٹل پر حملہ کیا اور 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر بھی اسی گروہ نے حملہ کیا۔۔فرقہ وارانہ عسکریت پسند تنظیم لشکر جھنگوی کو 2001 میں امریکی محکمہ خارجہ نے ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا تھا اور 2003 میں اقوام متحدہ نے اسے دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا تھا۔
 

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے