انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال، شاہراہیں بند

2605982-queeta-1708091220-966-640x480.jpg

عام انتخابات 2024 کے نتائج کے خلاف بلوچستان میں آج چار جماعتی اتحاد کی اپیل پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔نامہ نگار کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کی میپ)، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) اور نیشنل پارٹی کی طرف سے الیکشن نتائج پر تحفظات پر کوئٹہ میں نو روز کے مسلسل احتجاج کے بعد گذشتہ روز ہڑتال کی کال دی گئی تھی۔ان چار قوم پرست جماعتوں کا مشترکہ احتجاج ڈی سی کوئٹہ اور کمشنر کے دفاتر کے باہر نو فروری سے جاری ہے۔

ان جماعتوں کی ہڑتال کی اپیل پر کراچی کوئٹہ چمن قومی شاہراہ مستونگ اور بلیلی کوئٹہ سے بند کر دی گئی ہے جبکہ مکران کوسٹل ہائی وے بھی گوادر سربند کے مقام سے ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل بند ہے۔کوئٹہ جیکب آباد بلوچستان سندھ قومی شاہراہ پر بھی احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک روانی مکمل طور پر بند ہے اور ڈیرہ مراد جمالی اور ڈیرہ الہ یار میں دور دور تک گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔

کوئٹہ میں نو روزکے احتجاج اور دھرنے کے بعد چار جماعتی اتحاد کی مرکزی قیادت سردار اختر جان مینگل، محمود خان اچکزئی اور ڈاکٹر عبدل مالک بلوچ کی طرف سے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھانے اور قومی شاہراہوں کو بلاک کرنے کا اعلان مشترکہ طور پر کوئٹہ گرینڈ اجتماع میں گذشتہ روز سامنے آیا تھا۔

دوسری جانب نگران وزیراطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ’الیکشن 2024 میں بلوچستان کے ووٹرز نے نسل پرستی، قوم پرستی کی سرداروں اور نوابوں کی سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ووٹ نہ دینے کی سزا پورے صوبے کو دی جا رہی ہے۔دوسری جانب بلوچستان میں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے پاکستان ایران تجارت بھی متاثر ہو رہی ہے۔

نامہ نگار کے مطابق گوادر سے کوسٹل ہائی بھی بند ہو چکی ہے جبکہ چاغی سے پاک ایران شاہراہ بھی بند ہے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، خضدار اور کوئٹہ کراچی شاہراہ بھی بند ہے جبکہ سبی سے سندھ آنے والی شاہراہ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے