غزہ میں جنگ کیبعد قطر کا کوئی کردار نہیں ہو گا، صیہونی وزیر دوحہ پر برہم
صیہونی ٹی وی نے اپنے نیوز بلیٹن میں اسرائیل کے وزیراعظم "نتین یاہو” کی ایک ریکارڈنگ جاری کی۔ جس میں وہ صیہونی یرغمالیوں کے وارثین سے ملاقات کرتے ہوئے قطر کو مسئلے کی جڑ قرار دے رہے ہیں۔ اس آڈیو ریکارڈنگ پر گزشتہ روز قطر کے وزیر خارجہ "ماجد الانصاری” نے شدید ردعمل دیا اور نتین یاہو کے بیان کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان غیر ذمہ دارانہ اور انسانی بحران سے نجات کے راستے میں رکاوٹ ہے لیکن حیران کن نہیں۔ ماجد الانصاری کے بیان کے بعد آج صبح صیہونی وزیر خزانہ "بزلل اسمارٹریج” قطر پر شدید برہم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ "حماس” کا اصلی حامی ہے۔
صیہونی وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ مغرب کا دوحہ کے حوالے سے موقف ریاکارانہ ہے۔ بزالل اسموٹریچ نے مغرب سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی آزادی کے لئے غزہ کی پٹی میں مقاومتی دھڑوں پر دباو ڈالیں۔ انہوں نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایک بات واضح ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد قطر کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم کی ایک ریکارڈنگ منظر عام پر آںے کے بعد ماجد الانصاری نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر یہ بیانات درست ہیں تو نتین یاہو ثالثی کے عمل میں صرف اپنے سیاسی کیریئر کو بچانے کی خاطر رکاوٹیں ڈال رہے ہیں اور انہیں معصوم جانوں مخصوصاََ اپنے یرغمالیوں کی زندگی بچانے سے کوئی غرض نہیں۔